پشاور، آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
حافظ غیور حیدر نے قرآن مجید کے ساتھ انسیت اور قرآن کریم پر غور و تدبر کرنے اور حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونے کے حوالے سے بہترین گفتگو کی اور دعا و مناجات کے ذریعے دوستوں کے قلوب کو بھی ذکر الہیٰ سے منور کیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام ہاسٹل مسجد پشاور یونیورسٹی میں شبِ بیداری مع القرآن کا انعقاد کیا گیا ہے، جس میں حافظ غیور حیدر نے قرآن مجید کے ساتھ انسیت اور قرآن کریم پر غور و تدبر کرنے اور حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونے کے حوالے سے بہترین گفتگو کی اور دعا و مناجات کے ذریعے دوستوں کے قلوب کو بھی ذکر الہیٰ سے منور کیا۔ اختتام پر یوم شہادت سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے ریجنل صدر محمد حسن نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔ شب بیداری کا اختتام دعائے امام زمانہ عج سے کیا گیا جس میں کیمپس بھر سے نوجوانوں نے شرکت کی۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیداری مع القرآن
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی میں مظاہرہ، پولیس نے متعدد طلبا گرفتار کرلیے
پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم کی جانب سے یونیورسٹی کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس کے دوران متعدد طلبا کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مظاہرین سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے وائس چانسلر آفس تک مارچ کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ اس دوران لا کالج کے بیرونی یونیورسٹی گارڈز اور طلبا کے درمیان کشیدگی بھی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کی خود کشی، پولیس کیا کہتی ہے؟
طلبا نے احتجاج کے دوران الزام عائد کیا کہ فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا ہے اور گرلز ہاسٹل میں میل وارڈنز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ مظاہرین وائس چانسلر آفس کے سامنے پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور کئی طلبا کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد مظاہرین میں مزید اشتعال پیدا ہوا۔
یونیورسٹی ترجمان نے کہا کہ طلبا تنظیم احتجاج کی آڑ میں اپنے معطل ساتھیوں کو بحال کروانا چاہتی ہے۔ انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب یونیورسٹی طلبا گرفتار مظاہرہ، پولیس