پشاور، آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
حافظ غیور حیدر نے قرآن مجید کے ساتھ انسیت اور قرآن کریم پر غور و تدبر کرنے اور حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونے کے حوالے سے بہترین گفتگو کی اور دعا و مناجات کے ذریعے دوستوں کے قلوب کو بھی ذکر الہیٰ سے منور کیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
پشاور یونیورسٹی میں آئی ایس او کے زیراہتمام شبِ بیداری مع القرآن
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام ہاسٹل مسجد پشاور یونیورسٹی میں شبِ بیداری مع القرآن کا انعقاد کیا گیا ہے، جس میں حافظ غیور حیدر نے قرآن مجید کے ساتھ انسیت اور قرآن کریم پر غور و تدبر کرنے اور حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونے کے حوالے سے بہترین گفتگو کی اور دعا و مناجات کے ذریعے دوستوں کے قلوب کو بھی ذکر الہیٰ سے منور کیا۔ اختتام پر یوم شہادت سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے ریجنل صدر محمد حسن نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔ شب بیداری کا اختتام دعائے امام زمانہ عج سے کیا گیا جس میں کیمپس بھر سے نوجوانوں نے شرکت کی۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیداری مع القرآن
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ میں 2016 تا 2025 سولہ ہزار سے زائد کیس زیر التوا
پشاور ہائیکورٹ میں برسوں سے زیر التوا مقدمات کی تعداد خطرناک حد تک پہنچتے ہوئے 16 ہزار 40 ہو گئی۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق سنگل بنچ میں زیر التوا کیسز کی تعداد 8 ہزار 404 ہے اور ڈویژن بنچ میں 7 ہزار 635 مقدمات تاحال فیصلے کے منتظر ہیں، رٹ پٹیشنز کی تعداد 5 ہزار 342 ہے جن پر تاحال سماعت نہیں ہوسکی۔سول ریویژن کے 2 ہزار 767 مقدمات التوا کا شکار ہیں، توہین عدالت کے 500 سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں، بریت کے 972 کیسز اور عمر قید کے 255 کیسز بھی ابھی تک حل طلب ہیں۔ سزائے موت کی 34 اپیلیں اور راہداری ضمانت کی 102 درخواستیں کئی سالوں سے زیر التوا ہیں، الیکشن سے متعلق 4 اپیلیں اور 14 درخواستیں بھی سماعت کی منتظر ہیں۔دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2015 تک زیر التوا مقدمات کی تعداد صرف 438 تھی تاہم 2016 سے 2025 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 15 ہزار 602 ہو گئی۔