بھارتی ریاست کرناٹکا میں اسرائیلی خاتون سیاح کے ساتھ اجتماعی زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
بھارتی ریاست کرناٹکا میں اسرائیلی خاتون سیاح کے ساتھ اجتماعی زیادتی WhatsAppFacebookTwitter 0 8 March, 2025 سب نیوز
نئی دہلی: بھارت میں اسرائیلی خاتون سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی رات ریاست کرناٹکا میں پیش آیا جہاں 2 خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جن میں 27 سالہ اسرائیلی خاتون سیاح اور ان کی ایک ساتھی شامل ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں خواتین بنگلورو سے 350 کلو میٹر دور کوپال کینال کے علاقے میں موجود تھیں اور ان کے ہمراہ 3 دیگر مسافر بھی تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے سے قبل 3 مسافروں کو کینال میں دھکا دیا جن میں ایک امریکی شہری اور 2 بھارتی شہری شامل تھے، کینال میں گرنے کے بعد ایک بھارتی شہری ڈوب کر ہلاک ہوا جب کہ دیگر 2 نے تیر کر اپنی جان بچائی۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے مجموعی طور پر 5 افراد پر حملہ کیا جن میں 2 خواتین اور 3 مرد شامل ہیں جن میں سے ایک اسرائیلی اور ایک امریکی شہری ہے۔
پولیس کے مطابق زیادتی کا نشانہ بنائی جانے والی اسرائیلی خاتون سیاح کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق خاتون نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ پہلے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ملزمان نے اس سے مبینہ اجتماعی زیادتی کی۔
پولیس کا کہنا ہےکہ واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: زیادتی کا نشانہ اجتماعی زیادتی کے مطابق
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔