خواتین کا عالمی دن؛ پنجاب میں سسرالیوں کے ہاتھوں بہو قتل، دیور نے بھابی کو زندہ جلادیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور:
آج خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جب کہ پنجاب میں خواتین کے قتل کے 2 افسوس ناک واقعات بھی آج ہی کے دن پیش آ گئے۔
پولیس کے مطابق چشتیاں کے نواحی علاقے میں سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو قتل کردیا ۔30 سالہ مقتولہ کی شناخت فروا کے نام سے ہوئی، جو ایک بچی کی ماں تھی۔
اطلاعات کے مطابق شادی شدہ خاتون کے سر میں ڈنڈا مار کر اور اس کا گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ واقعہ بستی شیرازیاں میں پیش آیا، جس کی اطلاع ملتے ہی تھانہ بخشن خان پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے آنے پر ملزمان جائے وقوع سے فرار ہوگئے۔ مقتولہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب فتح آباد میں شک کی بنا پر دیور نے تیل چھڑک کر بھابی کو آگ لگا کر زندہ جلا ڈالا۔ پولیس کے مطابق نِدا کے پاس سے موبائل ملا، جس پر دیور نے ناجائز تعلقات کے شبہے میں پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
زندہ جلائے جانے کے بعد نِدا کو تشویش ناک حالت میں ٹی ایچ کیو بھلوال منتقل کیا گیا۔ طبی ذرائع کے مطابق خاتون کا 90 فی صد جسم جھلس چکا تھا، جو اسپتال میں دوراج علاج چل بسی۔
مقتولہ ایک بچی کی ماں تھی۔ پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے جب کہ ملزم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
خاتون کے شوہر نے پولیس کو بتایا کہ میں نجی مل میں ملازم ہوں، مجھے گھر والوں نے اسپتال بلایا۔ میری پسند کی شادی تھی اور 6ماہ کی بیٹی بھی ہے۔
مقتولہ نِدا کے والد ممتاز کی درخواست پر پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے جب کہ ٹی ایچ کیو بھلوال میں خاتون کا پوسٹ مارٹم بھی کرلیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لودھراں کے مدرسے میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے 9 بچوں کی حالت غیر، ایک جاں بحق
لودھراں کے ایک مدرسے میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے شدید متاثر ہونے والے 8 سالہ ایان آصف جان کی بازی ہار گیا، جبکہ 7 طلباء اب بھی ضلعی اسپتال میں زیر علاج ہیں, زہر خورانی سے مجموعی طور پر 9 بچے متاثر ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق مدرسہ تفہیم القرآن لودھراں میں زیر تعلیم 10 طلباء مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے بیمار ہو گئے تھے، جنہیں فوری طور پر ضلعی اسپتال منتقل کیا گیا۔
ان میں سے 8 سالہ ایان آصف کو تشویشناک حالت کے باعث بہاولپور وکٹوریا اسپتال ریفر کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔
ایان آصف کا تعلق بندرہ پُلی، بہاولپور سے تھا اور وہ قرآن حفظ کرنے کی غرض سے مدرسے میں داخل ہوا تھا۔
واقعے کی اطلاع پر سٹی پولیس بہاولپور موقع پر پہنچ گئی، جبکہ ڈی ایس پی صدر سرکل عابد حسین بھُلہ نے مدرسے کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور واقعے کی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔
فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے مدرسے کے کھانے اور پانی کے نمونے حاصل کر لیے ہیں، جنہیں تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجا گیا ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق واقعے میں ملوث ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کارروائی جاری ہے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ضلعی اسپتال ذرائع کے مطابق زیرِ علاج 9 طلباء میں سے 2 کو صحت یاب ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا ہے، جبکہ باقی 7 بچوں کا علاج جاری ہے۔