امریکی سینٹرل کمانڈ کا کابل ایئرپورٹ حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
واشنگٹن:امریکی سینٹرل کمانڈ نے بھی افغانستان میں کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ افغانستان میں کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے امریکا کے ساتھ تعاون کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی صدر نے اس ہفتے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران ملزم کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا تھا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اورا مریکہ کا تعاون مشترک ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی سینٹرل کمانڈ کی گرفتاری
پڑھیں:
امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔