سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ کس طرح اسپرین کچھ کینسروں کو پھیلنے سے روک سکتی ہے، اسے ’یادگار لمحہ‘ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

نئی تحقیق موجودہ شواہد پر مبنی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ اسپرین کینسر کے مہلک خلیوں کو پکڑنے میں مدد کے لیے مدافعتی نظام کو بڑھانے میں معاون ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کینسر کی شکار بھارتی اداکارہ حنا خان نے پہلا روزہ کیسے گزارا؟

اسپرین سے متعلق کینسر کے مریضوں میں کلینیکل ٹرائلز ابھی جاری ہیں، ایسے میں ماہرین نے ڈاکٹر سے بات کیے بغیر معمول کے مطابق اسپرین لینے سے خبردار کیا ہے۔

نئی تحقیق کے دوران محققین نے چوہوں میں 810 جینز کی جانچ کی اور 15 ایسے پائے جو کینسر کے پھیلاؤ کو متاثر کرتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چوہوں میں اس جین کی کمی ہے جو ایک خاص پروٹین پیدا کرتا ہے، جسے ARHGEF1 کہا جاتا ہے، ان کے پھیپھڑوں اور جگر میں کینسر کے پھیلنے کا امکان کم تھا۔

سائنسدانوں نے پایا کہ ARHGEF1 ایک قسم کے مدافعتی خلیے کو دباتا ہے جسے T سیل کہتے ہیں، جو کہ کینسر کے خلیات (جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلنے والے) میٹااسٹیٹک کو پہچاننے اور مارنے کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے غیر متوقع طور پر دریافت کیا کہ ARHGEF1 کو اس وقت آن کیا جاتا ہے جب T خلیات کسی خاص عنصر (پروٹین جو زیادہ خون بہنے سے روکتا ہے) کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کیا رنگ گورا کرنے والے انجیکشن کینسر کا باعث بن سکتے ہیں؟

یہ عنصر جسے thromboxane A2 (TXA2) کہا جاتا ہے، خون میں پلیٹلیٹس کے ذریعے بنایا جاتا ہے، جب کہ اسپرین پہلے ہی اس کی پیداوار کو کم کرنے کے لیے جانی جاتی ہے۔

محققین نے پایا کہ TXA2 کی پیداوار کو کم کرکے، اسپرین بعض کینسروں کو پھیلنے سے روک سکتی ہے۔

ڈاکٹر یانگ کے مطابق یہ ایک مکمل طور پر غیر متوقع دریافت تھی جس نے ہمیں تحقیق کا ایک مختلف راستہ سجھایا جس کی ہم نے توقع کی تھی۔

محققین اب یونیورسٹی کالج لندن میں پروفیسر روتھ لینگلی کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جو اس تحقیق کی قیادت کر رہے ہیں کہ آیا اسپرین ابتدائی مرحلے کے کینسر کو واپس آنے سے روک سکتی ہے یا اس میں تاخیر کر سکتی ہے۔

پروفیسر لینگلے نے کہا یہ ایک اہم دریافت ہے۔ یہ ہمیں جاری کلینیکل ٹرائلز کے نتائج کی تشریح کرنے اور یہ جاننے کے قابل بنائے گی کہ کینسر کی تشخیص کے بعد کس کو اسپرین سے زیادہ فائدہ ہوگا۔

kinsr

تاہم، انہوں نے خبردار کیا لوگوں کے ایک چھوٹے سے تناسب میں، اسپرین سنگین ضمنی اثرات کا سبب بن سکتی ہے، لہذا، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کینسر میں مبتلا کن لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے، اور اسپرین شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپرین تحقیق چوہے کینسر لندن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چوہے کینسر کینسر کے سکتی ہے جاتا ہے کے لیے

پڑھیں:

امریکی خاتون نے اپنی زندگی بچانے کا کریڈٹ کیوں چیٹ جی پی ٹی کو دیا؟

امریکا میں 2 بچوں کی ماں نے اپنی جان بچانے کا کریڈٹ چیٹ جی پی ٹی کو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہےکہ مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ نے ان کی تشویسناک طبعی حالت کی نشاندہی کی جو کینسر کا باعث بن سکتی تھی، خاص طور پر اس وقت جب ڈاکٹر مرض کی تشخیص سے قاصر تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، شمالی کیرولائنا کی رہائشی 40 سالہ لورین بینن نے پہلی بار فروری 2024 میں دیکھا کہ انہیں صبح اور شام اپنی انگلیاں موڑنے میں پریشانی ہو رہی تھی، 4 ماہ کے بعد ڈاکٹروں نے لورین کو جوڑوں کا درد کی بیماری یعنی گٹھیا تشخیص کیا، تاہم اس کے ٹیسٹ منفی آئے۔

یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے کس طرح جان لیوا مرض کی نشاندہی کرکے ایک شخص کی جان بچائی؟

مارکیٹنگ کمپنی کی مالک لورین بینن پھر پیٹ میں دردناک درد کا سامنا کرنے لگیں اور صرف ایک ماہ میں ان کا وزن 14 پاؤنڈ کم ہو گیا، جس کا الزام ڈاکٹروں نے ایسڈ ریفلکس کو قرار دیا، اس موقع پر اپنی علامات کی وجہ جاننے کے لیے بیتاب، لورین بینن نے چیٹ جی پی ٹی سے رجوع کیا۔

اوپن اے آئی کے تیارکردہ مصنوعی ذہانت کے اس چیٹ بوٹ نے بینن کو بتایا کہ اسے ہاشموٹو کی بیماری ہو سکتی ہے، یہ ایک خود کار قوت مدافعت کی حالت ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے تھائرائیڈ غدود پر حملہ کرتا ہے، جس کی وجہ سے سوجن ہو جاتی ہے اور آخرکار تھائیرائیڈ غیر فعال ہوجاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے نئی سہولت متعارف کرادی

اپنے ڈاکٹر کے تحفظات کے باوجود، لورین بینن نے ستمبر 2024 میں اس حالت کے لیے ٹیسٹ کروانے پر اصرار کیا اور یہ جان کر حیران رہ گئیں کہ اپنے خاندان کی میڈیکل ہسٹری کے برعکس چیٹ جی پی ٹی درست تھا۔

انہوں نے ڈاکٹروں کو اس کے تھائرائڈ کا الٹراساؤنڈ کرنے پر مجبور کیا، جب انہوں نے اس کی گردن میں دو چھوٹے گانٹھوں کو دریافت کیا جن کی اکتوبر 2024 میں کینسر کی تصدیق ہوئی تھی۔

لورین بینن نے دعویٰ کیا کہ وہ کبھی بھی چیٹ جی پی ٹی کی مدد کے بغیر چھپے ہوئے کینسر کو نہیں ڈھونڈ پاتی، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی جان بچانے میں مدد کا سہرا مصنوعی ذہانت  کے اس ماڈل کو دیتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تشخیص تھائیرائیڈ جوڑوں کا درد چیٹ جی پی ٹی کیرولائنا کینسر گٹھیا مصنوعی ذہانت میڈیکل ہسٹری

متعلقہ مضامین

  • امریکی خاتون نے اپنی زندگی بچانے کا کریڈٹ کیوں چیٹ جی پی ٹی کو دیا؟
  • بھارت کی خفیہ چالیں بے نقاب؛پاکستان کیخلاف دہشتگرد گروہوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا انکشاف
  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  • پہلگام حملہ:پاکستان کیخلاف بھارتی اقدامات کا مؤثر جواب دینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع
  • 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی
  • ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ