شام: سکیورٹی فورسز اور معزول صدربشار الاسد کے حامیوں میں شدید جھڑپیں جاری، 500 سے زائد افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
دمشق: شامی سکیورٹی فورسز کی معزول صدربشار الاسد کے حامیوں کےساتھ مسلح جھڑپیں جاری ہیں جن میں اب تک 500 سے زائد افراد کی ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 2 روز قبل شامی سکیورٹی فورسز کی معزول صدربشار الاسد کے حامیوں کےساتھ شروع ہونے والی مسلح جھڑپیں تاحال جاری ہیں جن میں213 سکیورٹی اہلکار اور جنگجووں سمیت524 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ساحلی ریجن میں جاری جھڑپوں میں سکیورٹی فورسز اوراتحادی گروپوں کےحملوں میں 311 عام شہری مارےگئے جبکہ جھڑپوں کے بعد شمال مغربی ساحلی شہر لاذقیہ اور طرطوس میں کرفیو برقرار ہے۔
عرب میڈیا کےمطابق گزشتہ دنوں معزول شامی صدربشارالاسد کے حامیوں کی طرف سے گھات لگا کر حملے کیے گئے تھے، یہ حملے مربوبط اور منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے۔
شامی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ خطے میں استحکام بحال کرکے عوام کی جان اور املاک کا تحفظ کریں گے۔
یاد رہے یہ 8 دسمبر 2024 کو بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے نئی اتھارٹی کے خلاف اب تک کے سب سے زیادہ پرتشدد حملے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز کے حامیوں
پڑھیں:
افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام، سیکیورٹی فورسز نے 2 افغان شہریوں سمیت 3 دہشتگرد ہلاک کردیے
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان اور ٹانک میں کارروائیوں کے دوران فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 3 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 2 علیحدہ علیحدہ کارروائیوں میں 3 دہشتگردوں کو ہلاک کیا۔
مزید پڑھیں: بہت ہوگیا، اب افغان طالبان کی تجاویز نہیں حل چاہیے، اور حل ہم نکالیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر
بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے ایشام کے قریب افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش کرنے والے خوارج کو نشانہ بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے اس گروہ کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، اس کارروائی کے نتیجے میں 2 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے ایک دہشتگرد کی شناخت قاسم کے نام سے ہوئی، جو افغان شہری تھا اور افغان بارڈر پولیس میں خدمات انجام دے رہا تھا۔
اسی دوران ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز نے ایک دہشتگرد کو ہلاک کیا، جس کی شناخت اکرم الدین کے نام سے ہوئی، اور یہ بھی افغان شہری تھا۔
آئی ایس پی آر نے کہاکہ یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ افغان شہری پاکستان میں دہشتگردی کی سرگرمیوں میں مسلسل ملوث ہیں، جو معصوم شہریوں اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں کا باعث بن رہے ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے بار بار عبوری افغان حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی سرحدی انتظامیہ کو مؤثر بنائے اور افغان سرزمین کو خوارج کے لیے استعمال ہونے سے روکے، ساتھ ہی افغان شہریوں کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کے دفاع کا پختہ عزم رکھتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاک افغان مذاکرات ناکام، پاکستان کا دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا اعلان
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کلیئرنس آپریشن جاری ہے، تاکہ رہ جانے والے کسی بھی دہشتگرد کو ہلاک کیا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ’عزم استحکام‘ کے تحت ملک کو غیرملکی حمایت یافتہ دہشتگردی سے نجات دلانے کے لیے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئی ایس پی آر پاک افغان بارڈر دراندازی کی کوشش ناکام دہشتگرد ہلاک سیکیورٹی فورسز وی نیوز