کراچی، رمضان میں پیپلز بس سروس کا ٹائم بڑھانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ بسوں کے اوقات میں توسیع کا مقصد مزید سفری سہولت فراہم کرنا ہے، یقینی بنایا جائے گا کہ لوگ خریداری کے بعد اپنے گھروں تک محفوظ پہنچ سکیں، حکومت کی جانب سے عوام کو بہتر اور سہولت بخش سفری آپشن فراہم کرنا چاہتے ہیں اسلام ٹائمز۔ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے رمضان میں پیپلز بس سروس کے اوقات میں توسیع کا اعلان کردیا۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 15رمضان سے بس سروس رات ایک بجے تک چلائی جائے گی جس کا اطلاق آر ون، آر ٹو، آر 3، آر 4، آر 9، آر 10 اور ای وی ون روٹ کی بسوں پر ہوگا۔ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کی رمضان میں مشکلات کو سمجھتے ہیں، یہاں کی عوام زیادہ تر پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بسوں کے اوقات میں توسیع کا مقصد مزید سفری سہولت فراہم کرنا ہے، یقینی بنایا جائے گا کہ لوگ خریداری کے بعد اپنے گھروں تک محفوظ پہنچ سکیں۔ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے عوام کو بہتر اور سہولت بخش سفری آپشن فراہم کرنا چاہتے ہیں، حکومتِ سندھ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے، شہری پیپلز بس سروس کے توسیع شدہ اوقات کی سروس کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شرجیل میمن نے فراہم کرنا
پڑھیں:
فیصل کریم کنڈی کا صوبے کی بہتری اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ہر کوشش کی حمایت کا اعلان
اسلام آباد (ویب ڈیسک) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے میں امن و خوشحالی کے لئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قومی ترقی کے لئے اتحاد اور اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں، انہوں نے حال ہی میں منعقدہ صوبائی وزرا کی حلف برداری کی تقریب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب صوبائی استحکام اور ترقی کے لئے تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ وہ کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کریں گے جو ترقی کے عمل میں رکاوٹ یا بہتری کی راہ میں مشکلات پیدا کرے، آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے امکان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ اسی نوعیت کی ایک کانفرنس پہلے ہی صوبائی سطح پر منعقد ہو چکی ہے جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہر اُس کوشش کی حمایت کریں گے جو صوبے کی صورتحال میں بہتری اور عوام کی فلاح کے لئے کی جائے۔