پُرتشدد رویئے قوم اور ملک کیلئے باعث شرم ہیں، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
سیالکوٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام لوگ مذہبی یگانگت اور رواداری کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رہ رہے ہیں، شہر سیالکوٹ تمام دنیا کی سکھ برادری کیلئے بین الاقوامی سطح رکھے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پُرتشدد رویئے قوم اور ملک کیلئے باعث شرم ہیں۔ سیالکوٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام لوگ مذہبی یگانگت اور رواداری کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رہ رہے ہیں، شہر سیالکوٹ تمام دنیا کی سکھ برادری کیلئے بین الاقوامی سطح رکھے گا، اس مٹی پر ہم سب کا بلا تفریق حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پہلے سپیکر ہندو تھے، جسٹس کارنیلئس ہمارے چیف جسٹس رہے ہیں، جن چیف جسٹس صاحبان پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا جسٹس کارنیلئس ان میں سرفہرست تھے، ہمارا مذہب بردباری سکھاتا ہے جو مذہب کا بنیادی جز ہے۔
لیگی راہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں وقتاً فوقتاً متشدد واقعات نظر آتے ہیں جو ہماری بدقسمتی ہے، قائد اعظم کا پہلا خطبہ اقلیتی برادری کو مساوی حقوق کی فراہمی پر منحصر تھا، یہاں تمام پاکستانیوں کو یکساں حقوق میسر ہونے چاہئیں، مذہب اور نسل کے نام پر کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ماضی کے اندر پنجاب میں مینارٹی کا محکمہ فارغ تھا، وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی کاوشوں سے اب یہ محکمہ اقلیتی برادری کے حقوق کے لیے کوشاں ہے، پنجاب حکومت اقلیتوں کیلئے جو کام کررہی ہے وہ خوش آئند ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مذہب سکھاتا ہے تمام اقلیتیں ہنسی خوشی رہیں، اس ملک کو مذہبی منافرت سے پاک کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کے ساتھ
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ عوام کے سیرسپاٹے
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کے تیسرے دن بھی قربانی، ملنے ملانے اور دعوتوں کا سلسلہ جاری ہے، عوام کی بڑی تعداد سیر وتفریح کیلئے پارکوں اور تفریحی مقامات کا رخ کرنے لگی ہے۔ملک بھر میں تیسرے روز بھی سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانوروں کی اجتماعی اور انفرادی قربانی کا سلسلہ جاری ہے۔عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز بھی خوب دعوتیں ہوں گی، مہمانوں کی بریانی، کباب، تکہ بوٹی، قورمہ اور مٹن کڑاہی سے خاطر تواضع کی جائے گی۔دوسری جانب ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو قربانی کے گوشت میں پیشہ ور کبابیوں کا ذائقہ چاہتے ہیں، اس کیلئے معروف باورچیوں اور کبابیوں کی خدمات پہلے ہی حاصل کر لی گئی ہیں۔جن افراد نے عیدالاضحیٰ کے پہلے اور دوسرے دن قربانی کا فریضّہ سر انجام دے دیا وہ مہمانوں کے استقبال اور عزیز و اقارب سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں۔سنت ابراہیمی کی ادائیگی اور مزیدار کھابوں کے بعد بچوں کے ساتھ بڑے بھی آج سیر و تفریح کیلئے پارکوں اور تفریحی مقامات کا رخ کرنے لگے ہیں۔