ڈی آئی خان: باپ کی خودکشی کے بعد ونی ہونے والی بچی بازیاب، ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ایک شخص نے اس وقت مبینہ طور پر زہریلی گولیاں کھاکر خودکشی کرلی جب مقامی سطح پر منعقد ایک جرگے نے زبردستی ان کی بیٹی کو ونی کرنے کا حکم دیا۔
واقعہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے آبائی ضلع ڈی آئی خان کے ایک دور افتادہ علاقے تھانہ پہاڑ پور کی حدود میں پیش آیا ہے۔ جس کے بعد ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ پولیس کے مطابق وائرل پیغام عادل نامی شخص ہی کا ہے جو مبینہ خودکشی سے پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا۔
معاملہ کیا ہے؟
ویڈیو میں عادل نامی شخص بتا رہا ہے کہ ان کا تعلق ڈی آئی خان سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے حجام ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کے علاقے میں ایک جرگے نے ان کی 13 سالہ کمسن بیٹی کو ونی کرنے کا حکم دیا جس کے سامنے وہ بے بس ہیں اور اپنی زندگی بیٹی کے لیے قربان کر رہے ہیں۔
مقتول عادل اپنے آخری آڈیو پیغام میں ملزمان کا نام بھی لے رہے ہیں اور اپیل کر رہے ہیں کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے اور انہیں بچنا نہیں چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے’ونی‘ عورت مخالف ایک ظالم رسم
ڈی آئی خان میں پہاڑ پور کے ایس پی گوہر خان نے عادل کی ویڈیو کی تصدیق کی اور بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر پولیس حرکت میں آئی۔
پولیس نے بتایا کہ چند دن پہلے شادی کی ایک تقریب کے دوران عادل کے بھانجے کو ایک لڑکی کے ساتھ کچھ نازیبا حرکات پر پکڑا گیا تھا۔ پھر اس معاملے پر جرگہ بٹھایا گیا۔ جرگے نے عادل کے بھانجے کو 6 لاکھ روپے جرمانہ کیا تاہم لڑکی کے باپ نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے جرگے سے عادل کی 13 سالہ بیٹی کو ونی کرنے کا حکم دلوایا۔ اور عادل سے زبردستی طور پر تحریری اقرار نامہ بھی لے لیا۔
پولیس نے بتایا کہ عادل نے بے بسی کی حالت میں ایک وائس پیغام میں ملزمان کے خلاف کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے زہریلی گولیاں کھائیں اور مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
باپ کی خودکشی کے بعد پولیس کی کارروائی
سوشل میڈیا پر خودکشی کرنے والے شخص کی آڈیو وائرل ہونے کے بعد ڈی آئی خان پولیس بھی حرکت میں آئی اور ایف آئی آر درج کرکے کاروائی شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیےغگ، ایک عورت دشمن قبائلی رسم
پولیس نے بتایا کہ ایف آئی آر میں ملزمان کو نامزد کرکے مرکزی ملزم سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جن میں جرگے کے ذریعے ونی کرکے کمسن بچی کی شادی اپنے بیٹے کے ساتھ کرانے والے غلام فرید بھی شامل ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ونی ہونے والی کمسن بچی کو بھی بازیاب کرا لیا گیا ہے، اسے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کیس میں نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری بھی جلد ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈیرہ اسماعیل خان ونی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈیرہ اسماعیل خان کے بعد
پڑھیں:
شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والے تین ملزمان گرفتار، پولیس دلہا کی گاڑی کو بھی بند کردیا
کراچی کے ضلع وسطی کی حدود میں قائم تھانے شاہراہ نور جہاں پولیس نے شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرکے دلہا سمیت تین گاڑیاں قبضے میں لے لی، فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہراہِ نور جہاں کی حدود میں بارات میں ہوائی فائرنگ کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ اور گاڑی قبضہ میں لے لی۔
پولیس کے مطابق نارتھ ناظم آباد کے علاقے شاہراہ نورجہاں روڈ بلاک ٹی میں بارات میں شریک افراد کی ہوائی فائرنگ سے قاسم نامی شخص ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او شاہراہِ نور جہاں کی سربراہی میں پولیس کی نفری وقوعہ پر پہنچی تو معلوم ہوا کہ تقریب میں شریک چند افراد بارات کے دوران ہوائی فائرنگ کر رہے تھے۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بارات کا تعاقب کیا اور تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ جن کی شناخت عاقب خلیل، مزمل اور رازی منڈ کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے دو عدد پستول بمعہ ایمونیشن برآمد کیے جبکہ بارات میں استعمال ہونے والی تین گاڑیاں بھی تحویل میں لے لی۔
پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔ ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے بروقت کارروائی اور ملزمان کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کو شاباش دی۔
انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں ہوائی فائرنگ جیسے خطرناک عمل کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔