عید سے قبل سرکاری ملازمین کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
سندھ حکومت نے صوبے کے تمام سرکاری ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں عید الفطر پر کم از کم 6 چھٹیاں ہونے کا امکان، رویت ہلال ریسرچ کونسل
میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری ملازمین کی سہولت کے لیے انہیں عید پر ایڈوانس تنخواہیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ وہ آسانی سے عید کی تیاریاں کرسکیں۔
صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں جاری کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں عیدالفطر کی چھٹیاں 9 دنوں کی، مگر کیسے؟
حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ کے تمام سرکاری ملازمین کو 21 مارچ کو تنخواہیں ادا کردی گئی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایڈوانس تنخواہیں بڑی خوشخبری سرکاری ملازمین سندھ حکومت عید عید کی تیاری نوٹیفکیشن جاری وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایڈوانس تنخواہیں بڑی خوشخبری سرکاری ملازمین سندھ حکومت عید کی تیاری نوٹیفکیشن جاری وی نیوز سرکاری ملازمین ملازمین کو
پڑھیں:
10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک کے 23 سرکاری اداروں (اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ائیرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔
محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کیے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی اسٹورز ہی فعال رہیں گے، جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے اسٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہیے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔
پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔
نوازشریف کا فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ