پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے کچھ لینا نہیں تو انکا دروازہ بار بار کیوں کھٹکھٹاتی ہے؟ عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلا م آباد: مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مجھے سمجھ نہیں آتی جب پی ٹی آئی نے وہاں (اسٹیبلشمنٹ) سے کچھ لینا نہیں تو ان کے دروازے کو بار بار کیوں کھٹ کھٹاتی ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر کا بیان آیا تھا کہ ہمارے رابطے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ انھوں نے رابطے کیوں کرنے ہیں، وہ کہتے ہیں ہم نے این آر او نہیں کرنا، ہم نے کوئی ڈیل نہیں کرنی ہمیں رعاتیت بھی نہیں لینی، ہم بہت بہادر ہیں، جیل بھی کاٹیں گے اور پراسیس کے ذریعے باہر آئیں گے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی جب آپ نے وہاں سے کچھ لینا نہیں تو ان کے دروازے کو بار بار کیوں کھٹ کھٹاٹے ہیں۔۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔