پنجاب میں پیپلز پارٹی کے تحفظات پر مریم نواز بات کرنے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پنجاب میں پیپلز پارٹی کے تحفظات پر وزیر اعلیٰ مریم نواز بات کرنے کو تیار ہیں۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کے موقع پر مریم نواز سے سوال ہوا کہ پیپلز پارٹی والوں کو مریم نواز سے تحفظات ہیں کہ ان کے پنجاب میں کام نہیں ہورہے، جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ پیپلز پارٹی والے ان سے بات کریں گے تو وہ بات کریں گی۔
مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی کے موجودہ حالات کو مکافات عمل قرار دے دیامریم نواز نے کہا کہ نوجوان کسی کے اقتدار کی ہوس کا ایندھن نہ بنیں، حسان نیازی چیئرمین پی ٹی آئی کا بھانجا ہے، ان کے والد اور والدہ پریشان ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج پر کہا کہ بد تمیزی اور بد تہذیبی کی جو بنیاد اپوزیشن نے رکھی ہے یہ خود اس کا نشانہ بن رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام کو اب شعور آگیا ہے، لوگ ترقی اور اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں، عوام کو پتا چل گیا ہے کہ بد تہذیبی اور عوام کی خدمت میں کیا فرق ہے۔
.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مریم نواز نے پیپلز پارٹی
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔