کراچی: پولیس وردی میں اغواء و گھروں میں وارداتیں کرنے والا گینگ پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
کراچی:
پولیس یونیفارم پہن کر اغواء اور ہاؤس رابری میں ملوث 5 رکنی گینگ کو گرفتار کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس یونیفارم پہن کر اغواء اور ہاؤس رابری میں ملوث 5 رکنی گینگ کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کے مطابق گرفتار ملزمان میں علی عمران شیخ، وقار، انیل، دھیرج اور فرزوق شاہ شامل ہیں، ملزمان نے 6 جنوری کو زمان ٹاؤن میں 16 لاکھ روپے کی ڈکیتی کی تھی، واردات سرکاری ادارے کا یونیفارم پہن کر کی گئی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے سال 2021ء عیدگاہ کی حدود میں مندر پر فائرنگ کر کے پانچ لاکھ روپے بھتہ وصول کیا، ملزمان نے 8 اگست 2024ء کو تاجر سلمان بٹ کو اغوا کیا،مغوی کو حبس بے جا میں رکھ کر 10 لاکھ روپے تاوان وصول کیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے سال 2024ء میں ہندو شخص کے آئی ٹی سینٹر میں نقب زنی کی واردات کی تھی، شہری کو تین لاکھ روپے وصول کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا، ملزمان نومبر 2024ء چکرا گوٹھ گیمنگ شاپ میں حساس ادارے کا اہلکار ظاہر کر کے داخل ہوئے، بابر نامی ملازم کو اغوا کیا اور ایک دن حبس بے جا رکھنے کے بعد ریلیز کر دیا۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان 2025ء کی سب سے بڑی واردات کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، ملزمان نے انکشاف کیا کہ ان کی ٹیم کی تیاری مکمل تھی ملزمان نے کہا اگر ہم گرفتار نہ ہوتے تو اس واردات میں بھی کامیابی ملتی۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کراچی کے مختلف علاقوں میں وارداتیں کرتے تھے، ملزمان پولیس اور سرکاری اداروں کا یونیفارم پہن کر وائرلیس سیٹ دکھا کر گھروں میں داخل ہوتے تھے، ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میرپور خاص میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کا انکشاف
علامتی تصویر۔میرپور خاص میں لوگوں سے آن لائن فراڈ اور لوٹنے والے گینگ کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق معاملے کا انکشاف ایک درجن سے زائد متاثرین کے پولیس سے رابطہ کرنے پر ہوا، 34 سے زائد ملزمان کے خلاف 21 مقدمات درج ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان سستی گاڑیاں اور مویشی فروخت کرنے کے بہانے لوگوں کو بلاکر لوٹتے، ملزمان ٹندو جان محمد اور قریبی گاؤں بچل چانڈیو سے نیٹ ورک چلاتے تھے، 4 کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
سلیکون کی بجائے اب ڈیجیٹل طور پر نشان انگوٹھا کا استعمال کیا جانے لگا ہے، گرفتار 4 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہے۔
ایس ایس پی نے اس حوالے سے بتایا کہ ملزمان کو مخبری کرنے والے موبائل ڈرائیور کو برطرف اور ٹنڈو جان محمد تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا۔ متعلقہ تھانے کے پورے عملے کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ زیر حراست چار ملزمان سے متاثرین کو 80 لاکھ روپے کی رقم واپس کرا دی ہے۔