نئے انتظامی یونٹس کو مکمل فعال بنایا جائے گا، گلبر خان
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے نئے انتظامی یونٹس کو فعال بنائے جانے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ داریل، تانگیر، روندو اور گوپس /یاسین اضلاع کو فعال بنانے کیلئے بھیجے گئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ایس پیز کو انتظامی، ڈسٹرکٹ مجسٹرٹ اور کلکٹر کے اختیارات تفویض کرنے کیلئے ایس ایم بی آر، سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ اور پولیس فوری طور پر ضروری اقدامات کو یقینی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے نئے انتظامی یونٹس کو فعال بنائے جانے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ داریل، تانگیر، روندو اور گوپس /یاسین اضلاع کو فعال بنانے کیلئے بھیجے گئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ایس پیز کو انتظامی، ڈسٹرکٹ مجسٹرٹ اور کلکٹر کے اختیارات تفویض کرنے کیلئے ایس ایم بی آر، سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ اور پولیس فوری طور پر ضروری اقدامات کو یقینی بنائیں۔ نئے انتظامی یونٹس کو فعال بنانے کا مقصد دور دراز علاقوں کے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کرنے کے حوالے سے متعلقہ کمشنرز سیکریٹری قانون کو سمری ارسال کریں اور کلکٹر کے اختیارات تفویض کرنے کے حوالے سے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سمری منظوری کیلئے متعلقہ فورم میں پیش کرے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نئے چار انتظامی یونٹس کا قیام اور ان کو فعال بنانے کے حوالے سے پیشرفت سے متعلقہ اضلاع کے عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔ معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔ تمام بنیادی سہولیات اور مسائل ان کے دہلیز پر حل ہوں گے۔ مرحلہ وار نئے انتظامی یونٹس کو مکمل فعال بنایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے ایس اینڈ جی اے ڈی کو ہدایت کی کہ متعلقہ انتظامی آفیسران کیلئے درکار ضروری سٹاف اور گاڑیوں کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کیلئے عارضی بنیادوں پر نئے سٹاف کی بھرتیاں کی جائیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانونی، صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، صوبائی سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نئے انتظامی یونٹس کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز سیکریٹری قانون کو فعال بنانے کے حوالے سے وزیر اعلی
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 دن میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2025 میں آنے والے حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ آئندہ دس روز میں مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ کسی بھی قسم کی قیاس آرائی سے گریز کیا جائے، کیونکہ درست اعداد و شمار جلد منظرِ عام پر لائے جائیں گے۔
یہ بات انہوں نے وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکریٹری موسمیاتی تبدیلی، اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔
حقیقی نقصانات کا اندازہ پانی اترنے کے بعد ہی ممکن ہوگا
اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومتوں کا مؤقف ہے کہ سیلاب کے اصل نقصانات کا مکمل اندازہ اس وقت لگایا جا سکتا ہے جب متاثرہ علاقوں سے پانی مکمل طور پر اتر جائے۔ اس موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کا کام جاری ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ صورتحال کا جامع اور حقیقت پر مبنی تجزیہ کیا جا سکے۔
بین الاقوامی اداروں سے تعاون کا عندیہ
احسن اقبال نے کہا کہ 2022 کی طرز پر اس بار بھی نقصانات کا تخمینہ بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے لگایا جائے گا تاکہ اعداد و شمار عالمی معیار کے مطابق اور شفاف ہوں۔
موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے سنگین خطرہ
وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے ایک بڑتا ہوا چیلنج ہے، جس کے اثرات اب روزمرہ زندگی پر براہِ راست ظاہر ہو رہے ہیں۔ گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے سے نہ صرف سیلابوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے بلکہ خشک سالی بھی ایک نئی حقیقت کے طور پر سامنے آ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک جامع قومی پلان پر کام کر رہی ہے۔
نے قدرتی آفات پر بھی سیاست کی
اپنے بیان کے اختتام پر احسن اقبال نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے قدرتی آفات کے دوران سیاست کا راستہ اپنایا، جو کہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رویے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا اور جواب دینا ضروری ہے۔