وزیر اعظم کا پیپلز پارٹی رہنماؤں کے اعزاز میں افطار و عشائیہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
سٹی 42: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے اعزاز میں افطار اور عشائیہ دیا
پاکستان پیپلز پارٹی کا وفد چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وزیرِاعظم ہاؤس پہنچا، وزیرِاعظم سے ملاقات، وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ،وزیراعظم نے چاروں صوبوں میں عوامی امنگوں پر پورا اترنے اور وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون سے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے کیلئے فعال اور متحرک کردار ادا کرنے پر پیپلز پارٹی کی قیادت کو سراہا .
رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ملک کا مستقبل بہتر کرنے کے لیے وفاق اور صوبوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے، شرکاء نے وزیراعظم کی قیادت میں حکومت کی معاشی پالیسیوں اور ان کے نتیجے میں ملک میں حالیہ معاشی استحکام پر وزیرِ اعظم و انکی ٹیم کی انتھک کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا.
وفد کے شرکا نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کے ملکی ترقی و معاشی استحکام اور عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے ہر اقدام میں حکومت سے مکمل تعاون فراہم کرے گی.پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیرِ اعظم کے حکومتی امور میں اتحادیوں سے مشاورت، انکی رائے کے احترام اور انکو اعتماد میں لینے کے اقدام پر وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کیا. پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں ملکی معیشت کی ترقی کیلئے اپنے بھرپور تعاون کے عزم کا اعادہ کیا.
نئی مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت میں
پڑھیں:
پی پی کا کینالز منصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، سینیٹ سے واک آؤٹ
پی پی سینیٹرز نشستوں سے اٹھ کر باہر آگئے ، پی پی ارکان کے پانی چور نامنظور کے نعرے
کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، قائد حزب اختلاف شبلی فراز
سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور پانی چور کے نعرے لگائے ۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن نے سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر احتجاج کیا جبکہ بات نہ کرنے پر پی پی ارکان بھی بھڑک اٹھے ۔اجلاس میں کینالز منصوبے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے بھی احتجاج کیا اور نشستوں سے اٹھ کر سامنے آگئے ، پی پی ارکان نے پانی کے چور نامنظور، پانی چوری نامنظور کے نعرے لگائے ۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سندھ کے عوام سات دنوں سے سڑکوں پر ہیں، سینیٹ میں جماعتوں نے نہروں کے خلاف قرارداد جمع کرائی ہے ہمیں بات کرنے کا موقع دیں۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد آپ بات کریں، اس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے چیئرمین ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف، شیری رحمان سے بات کرکے معاملے کو بحث کے لیے ایوان میں لے آئیں تاہم ارکان نہیں مانے اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز ایوان سے واک آوٹ کرگئے ۔سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے ۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایوان میں کورم کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ فلک ناز چترالی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاست وڑگئی، پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ کسی نے کورم کی نشاندہی نہیں کی، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کورم پورا ہے ۔قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے ، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں مگر سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا، کس طرح تیز رفتار قانون سازی کی گئی اس پر بات کرتے ، سندھ میں نظام منجمد ہوگیا ہے عوام سراپا احتجاج ہیں، کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے ، صدر صاحب نے جولائی میں ایگری کیا اور تقریر میں مخالفت کردی۔سینٹ اجلاس میں کورم کی ایک مرتبہ پھر نشاندہی ہوئی، چئیرمین نے گنتی کروائی اس بار کورم پورا نہ نکلا۔ سینٹ گیلریوں میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔سینٹ میں پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی۔ سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ حکومتی ارکان کورم کی نشاندہی کررہے ہیں۔ سینیٹر فلک ناز چترالی نے نعرے لگائے شرم سے پانی پانی پی پی پی۔اس دوران سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے صرف ایک سینیٹر ناصر بٹ اکیلے بیٹھے ہوئے تھے ۔شبلی فراز نے کہا کہ ایک سال ہوگیا خیبرپختونخوا کی سینیٹ میں نمائندگی نہیں ہے ، تیس دن میں انتخابات ہونے ہوتے ہیں لیکن ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر فیصلہ نہ ہوا، تاج حیدر کی وفات پر خالی نشست کے لئے اقدامات کئے ، بلوچستان سے قاسم رونجھو کی نشست خالی ہوئی الیکشن بھی ہوا، خیبرپختونخوا میں انتخابات کے بعد سینیٹر منتخب نہ ہونے دئیے ، سینیٹرز کی مدت کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے ، وہ جماعتیں جو خیبرپختونخوا تک ہیں انہوں نے سینیٹ ممبران انتخابات کی قرارداد کی مخالفت کی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم نے ثانیہ نشتر کی سیٹ خالی کرکے الیکشن کمیشن کو بتا دیا ہے ، 19ممبران سینیٹ میں ہیں کورم پورا نہیں۔ بعدازاں چیئرمین سینٹ نے اجلاس جمعہ کے روز ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔