پی ٹی آئی رہنمائوں کہی ضمانت منسوخی کیخلا ف پنجاب حکومت کی اپیل کے مقدمات ڈی لسٹ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ میں 9 اور 10 مئی کے رواں اور آئندہ ہفتے مقرر تمام مقدمات ڈی لسٹ کر دیئے گئے۔چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے مقدمات کی سماعت کی۔دوران سماعت سینئر وکیل ذوالفقارنقوی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مجھے 9 مئی مقدمات میں وکیل مقرر کیا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ تیاری کیلئے وقت دیا جائے۔چیف جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ نو مئی کے مقدمات تو کل اور پرسوں بھی مقرر ہیں، گزشتہ سماعتوں پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر پیش ہو کر وقت مانگتے رہے، آج آپ وقت مانگ رہے ہیں، ایسے نہیں چلے گا، یہ کوئی ایک کیس نہیں، 50 کے قریب اپیلیں ہیں۔وکیل ذوالفقار نقوی نے کہا کہ رواں ہفتے کے مقدمات ملتوی کر دیں، آئندہ ہفتے والوں کی تیاری کر کے آئونگا۔چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ اپیلیں کیس منتقلی کے حوالے سے بھی ہیں، کیس منتقلی کا معاملہ ختم ہو چکا اس پر حکومت سے ہدایات لے لیں جس پر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ جج کا تبادلہ ہو چکا صرف جرمانے اور کچھ آبزرویشنز کی حد تک اپیل کی پیروی کریں گے۔بعدازاں سپریم کورٹ میں 9 اور 10 مئی کے رواں اور آئندہ ہفتے مقرر تمام مقدمات ڈی لسٹ کر دیئے گئے، عدالت نے پنجاب حکومت کی مہلت کی استدعا منظور کر لی اور کہا کہ تمام مقدمات کی سماعت عید کے بعد ہوگی۔یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے ملزموں کی ضمانتیں منظور کی تھیں، پنجاب حکومت نے ضمانتیں منسوخ کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت کرنے والا آئینی بنچ ٹو ٹ گیا۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس عامر فاروق شامل تھے۔سماعت شروع ہوئی تو بنچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جسٹس عامر فاروق اسلام آباد ہائیکورٹ میں معاملہ پر فیصلہ دے چکے ہیں، جسٹس عامر فاروق کیس نہیں سن سکتے۔دوران سماعت کمپنی وکلا نے کیس کی سماعت عید الفطر کے بعد کرنے کی استدعا کی جو عدالت نے مسترد کردی۔جسٹس محمد علی مظہر نے وکیل فروغ نسیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عید تک یہ کیس مکمل نہیں ہوگا، جو کیس چلانا چاہتے ہیں ان کو کیس چلانے دیں، کم ازکم کیس چلنا تو شروع ہو، سیکشن چار بی اور چار سی پر عدالتی فیصلوں کی الگ الگ پیپرز بک تیار کر لیں۔بعدازاں عدالت نے فریقین کو وکلا کی خدمات حاصل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آج منگل تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت سپریم کورٹ نے کہا کہ کورٹ میں کی سماعت مئی کے کیس کی
پڑھیں:
عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی صفائی کرنے سے بھی قاصر ہے جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ورکرز فیلڈ میں موجود ہیں اور آلائشوں کی بروقت صفائی یقینی بنا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اطلاعات پنجاب نے مرتضیٰ وہاب کے عید کے دن دیے گئے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پنجاب پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے عوام بدترین گندگی، تعفن اور ناقص صفائی کے باعث پریشان ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صوبے بھر میں آلائشوں کی بروقت صفائی کے لیے موثر نظام وضع کیا گیا ہے، اور عوام کی جانب سے تعریف و دعائیں موصول ہو رہی ہیں،پنجاب کے لوگ مریم نواز کو دعائیں دے رہے ہیں جبکہ سندھ کی تعفن زدہ فضا میں لوگ اپنی ہی حکومت کو کوس رہے ہیں۔‘‘
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر جگہ جانا ضروری نہیں، کیونکہ انتظامیہ، وزرا اور 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز گراؤنڈ پر متحرک ہیں جبکہ سندھ میں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم عید کے دنوں سے غائب ہے۔‘‘
انہوں نے مرتضیٰ وہاب کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب کی کارکردگی پر تنقید کے بجائے اپنے شہر کی حالت پر توجہ دیں۔ ’’آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ میں حکومت ہے مگر کارکردگی صفر ہے۔‘‘
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں بلکہ وہی کچھ دکھایا جا رہا ہے جو حقیقت میں نظر آ رہا ہے۔ ’’میڈیا عوامی آنکھ ہے، جو دیکھ رہا ہے وہی دکھا رہا ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔‘‘
جماعت اسلامی کی شدید تشویش
دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے بھی شہر کی صفائی ستھرائی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عید کا دوسرا دن ہے، لیکن کراچی کی گلیاں آلائشوں سے بھری پڑی ہیں، تعفن سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اختیار نہ دے کر شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ’’عوام کی خدمت کے دعوے محض کاغذوں تک محدود ہیں، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں۔‘‘
منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام ٹاؤنز میں صفائی کے لیے اضافی مشینری اور افرادی قوت فراہم کی جائے تاکہ شہریوں کو بیماریوں اور بدبو سے نجات دلائی جا سکے۔