Daily Sub News:
2025-10-30@18:18:00 GMT

ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 ماسکوٹ ڈیزائن مقابلہ مکمل

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 ماسکوٹ ڈیزائن مقابلہ مکمل

ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 ماسکوٹ ڈیزائن مقابلہ مکمل WhatsAppFacebookTwitter 0 30 October, 2025 سب نیوز

لیون ویروئے فرنینڈس کا “حبیبی اور حبیبتی” ڈیزائن فاتح قرار
دبئی:ڈی پی ورلڈ انٹرنیشنل لیگ ٹی ٹوئنٹی کے زیرِ اہتمام ماسکوٹ ڈیزائن مقابلے کا نتیجہ جاری کر دیا گیا۔ اس تخلیقی مقابلے میں لیون ویروئے فرنینڈس کے ڈیزائن “حبیبی اور حبیبتی” کو فاتح قرار دیا گیا، جو اب لیگ کے سرکاری ماسکوٹ کے طور پر آئندہ سیزنز میں پیش کیا جائے گا۔

یہ منفرد مقابلہ 4 جولائی سے 21 ستمبر تک جاری رہا، جس میں متحدہ عرب امارات کے مختلف اسکولوں کے طلبا نے بھرپور شرکت کی۔ ہزاروں انٹریز موصول ہوئیں، جنہوں نے نوجوان نسل کے اندر کرکٹ کے شوق، تخلیقی صلاحیتوں اور جوش و خروش کو اجاگر کیا۔فاتح ماسکوٹ کا شاندار انکشاف انڈین ہائی اسکول، عود میثا، دبئی میں ایک رنگارنگ تقریب میں کیا گیا، جہاں لیون ویروئے فرنینڈس کے ڈیزائن کو عملی شکل میں پیش کیا گیا۔ تقریب میں طلبا، اساتذہ اور کرکٹ کے شائقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کے سی ای او ڈیوڈ وائٹ نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم تمام شرکا کے مشکور ہیں جنہوں نے اپنی تخلیقی کاوشوں سے اس مقابلے کو کامیاب بنایا۔

ہمارے نزدیک ہر شریک ایک فاتح ہے۔ اس مقابلے نے امارات میں کرکٹ کے فروغ اور مختلف قومیتوں کے درمیان رابطے کو مزید مضبوط کیا ہے۔انڈین ہائی اسکولز گروپ کے سی ای او شری پونیت ایم کے واسُو نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کے ساتھ ہمارا اشتراک طلبا کے لیے ایک شاندار موقع ہے کہ وہ عالمی معیار کی کرکٹ کے ساتھ ساتھ کھیل کے اندر پوشیدہ اقدار نظم و ضبط، قیادت، ٹیم ورک اور صبر کو بھی سیکھ سکیں۔ڈی پی ورلڈ انٹرنیشنل لیگ ٹی ٹوئنٹی کا چوتھا سیزن 2 دسمبر 2025 کو یو اے ای نیشنل ڈے (عید الاتحاد) کے موقع پر ایک شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ شروع ہوگا، جبکہ فائنل میچ 4 جنوری 2026 کو کھیلا جائے گا۔

ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں حصہ لیں گی اور کل 34 میچز کھیلے جائیں گے۔ شائقین ورجن میگا اسٹورز کے آن لائن پلیٹ فارم (tickets.

ilt20.ae) سے ٹکٹیں خرید سکتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور امریکہ کو مختلف سطحوں پر رابطے برقرار رکھنے چاہیے ، چینی صدر ون ڈے رینکنگ: بابر اعظم کی چوتھی پوزیشن برقرار، رضوان کی ترقی محمد رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے انکار ، پی سی بی کے سامنے مطالبات رکھ دیے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کا مجوزہ شیڈول سامنے آگیا علی ترین کی پی سی بی پر شدید تنقید، لیگل نوٹس پھاڑ دیا پاکستان کی بیٹنگ چلی نہ باؤلنگ، پنڈی ٹیسٹ پروٹیز کے نام، سیریز 1-1 سے برابر ابو ظہبی ٹی 10 لیگ میں بڑے نام ایکشن کے لیے تیار ،ہربھجن سنگھ، کیرون پولارڈسمیت عالمی اسٹارز شامل TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈی پی ورلڈ ا ئی ایل ٹی 20

پڑھیں:

کیا اسرائیل نئے و شدید تر حملوں کا مقابلہ کر سکتا ہے؟ اماراتی میڈیا کا سوال

معروف اماراتی ای مجلے کا لکھنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں کی تابڑ توڑ لہروں کے 4 ماہ گزر جانیکے بعد بھی اسرائیل کے اہم انفراسٹرکچر پر "وسیع تباہی کے اثرات" واضح ہیں اور تل ابیب اس نقصان کی تلافی کرنے میں تاحال ناکام رہا ہے اسلام ٹائمز۔ معروف اماراتی ای مجلے ارم نیوز نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 12 روزہ جنگ کے خاتمے کو 4 ماہ گزر جانے کے باوجود تابڑ توڑ ایرانی میزائل حملوں کا سایہ اب بھی اسرائیل کے بنیادی انفرا اسٹرکچر پر موجود ہے۔ اماراتی ای مجلے کے مطابق جہاں اب تک صیہونی رژیم کے بہت سے اہم اداروں تک میں "وسیع تباہی" کے آثار ختم نہیں ہوئے وہیں اسرائیلی بنیادی ڈھانچے کا ایک قابل قدر حصہ بھی ابھی تک مفلوج ہے۔ ارم نیوز کا لکھنا ہے کہ "تیز ترین تعمیر نو" کے سیاسی وعدوں اور فلک شگاف نعروں کے باوجود، حقیقت بالکل مختلف ہے جیسا کہ نہ صرف فنڈنگ ​​میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے اور تعمیری اقدامات انتہائی سست روی کا شکار ہیں بلکہ گوناگوں بحرانوں سے نمٹنے کے لئے صیہونی کابینہ کی جانب سے انجام دی جانے والی منصوبہ بندی بھی ناکافی ہے!

اماراتی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل کے سرکاری بیانات اور "اہم ریاستی اداروں کے تحفظ کی حقیقی صلاحیت" کے درمیان بہت بڑا فرق پایا جاتا ہے کہ جو اسرائیل کو مستقبل قریب میں ہی مزید گہرے بحرانوں سے دوچار کر سکتا ہے۔ ارم نیوز کے مطابق ان بحران نے اسرائیلی کابینہ میں موجود ڈھانچہ جاتی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے جن کے باعث فوری منصوبہ بندی، لا متناہی تاخیر کا شکار اور وعدے وعید صرف الفاظ بن کر رہ گئے ہیں۔ ارم نیوز کا مزید لکھنا ہے کہ گذشتہ جنگ کے خاتمے کو 4 ماہ گزر جانے کے باوجود بھی صیہونی رژیم کے بنیادی ڈھانچے پر موجود ایرانی حملے کے وسیع اثرات کے تناظر میں بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا اسرائیل اس سے شدید تر حملوں کی نئی لہر کا مقابلہ بھی کر سکتا ہے یا اس صورت میں، صیہونی رژیم کا پورے کا پورا نظام ہی تباہی کے خطرے سے دوچار ہے؟

متعلقہ مضامین

  • لبنانی صدر نے فوج کو کسی بھی اسرائیلی دراندازی کا مقابلہ کرنے کا حکم دے دیا
  • پاکستان میں پہلا بین الاقومی قرات مقابلہ 24 سے 29 نومبر تک ہو گا، سردار یوسف
  • آسٹریا کا انوکھا اقدام: بجلی کے کھمبے اب دیو قامت پرندوں اور جانوروں کی شکل میں
  • بجلی کے کھمبے دیوہیکل جانور میں تبدیل
  • انگلینڈ کے لیجنڈ بولر جیمز اینڈرسن ’سر‘ کے خطاب کے حق دار قرار
  • تین منٹ میں سب سے زیادہ پانی سے بھرے غبارے پھینکنے کا عالمی ریکارڈ قائم
  • بابراعظم ٹی 20 میں روہت شرما کا ورلڈ ریکارڈ توڑنے کے قریب تر
  • کیا اسرائیل نئے و شدید تر حملوں کا مقابلہ کر سکتا ہے؟ اماراتی میڈیا کا سوال
  • پاکستان جنوبی افریقا کرکٹ سیریز،ون ڈے میچزکیلئے سکیورٹی انتظامات مکمل