سوڈان کے شہر الفاشر میں ایک لاکھ 30ہزار بچے محصور
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خرطوم (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوامِ متحدہ کی 4تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ سوڈان میں 3 کروڑ افراد فوری امداد کے محتاج ہیں۔ تنظیموں نے فریقین سے ملک میں فوری طور پر جنگ بندی پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 16 ماہ سے الفاشر شہر میں کم از کم ایک لاکھ 30 ہزار بچے محصور ہیں جبکہ کردفان اور دارفور کی ریاستوں میں حالات انتہائی تشویش ناک قرار دیے گئے ہیں۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور (اوچا) نے بین الاقوامی ادارہ برائے ہجرت کے حوالے سے بتایا کہ شمالی دارفور میں 3ہزار سے زیادہ افراد اور مغربی و جنوبی کردفان میں تقریباً 1200افراد گزشتہ ہفتے کے دوران جھڑپوں کے باعث اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے۔ اوچا کے مطابق تشدد سوڈان کے مختلف علاقوں میں نقل مکانی کی نئی لہر کا باعث بن رہا ہے ۔ ادارے نے وضاحت کی کہ گزشتہ ہفتے شمالی دارفور میں 3ہزار سے زیادہ لوگ اپنے گھروں سے فرار پر مجبور ہوئے، جن میں 1500 الفاشر (ریاستی دارالحکومت) کے محصور علاقے سے اور اتنی ہی تعداد ابو قمرہ گاؤں سے تھی۔ دفتر نے کہا کہ سوڈان کے عام شہری مسلسل تشدد کا سب سے بڑا بوجھ اٹھا رہے ہیں ۔ دفتر نے فریقین سے فوری جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ اور تمام متاثرین تک امداد کی رسائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔بین الاقوامی ادارہ برائے ہجرت نے بتایا کہ یہ نقل مکانی 15 سے 19 اکتوبر کے دوران ہوئی، جب شہر اور اس کے نواح میں سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان لڑائی تیز ہو گئی۔ ادارے کے مطابق بے دخل ہونے والے افراد شمالی دارفور کے علاقوں الفاشر اور طویلہ کے مختلف مقامات پر پناہ لے رہے ہیں۔ اسی دوران دارفور میں نے گھر افراد اور پناہ گزینوں کی عمومی کونسل (ایک مقامی تنظیم) نے بتایا کہ الفاشر سے فرار ہونے والے سیکڑوں خاندان شمالی دارفور کے طویلہ علاقے میں پہنچے ہیں، جہاں وہ انتہائی الم ناک انسانی حالات سے دوچار ہیں۔ تنظیم نے عالمی انسانی اداروں سے اپیل کی کہ فوری طور پر حرکت میں آ کر بے گھر افراد کو بنیادی امداد فراہم کریں، کیونکہ وہ زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں ۔ واضح رہے کہ الفاشر شہر دارفور کی پانچوں ریاستوں کے لیے انسانی امدادی سرگرمیوں کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شمالی دارفور
پڑھیں:
سوڈان میں اسپتال اور اسکول پر حملہ، 68 بچوں سمیت 114 جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251209-01-5
خرطوم (مانیٹرنگ ڈیسک ) خانہ جنگی کے شکار سوڈان کے ایک اسپتال اور پرائمری اسکول پر ہونے والے فضائی حملے میں 66 بچوں سمیت 114 جاں بحق ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ جس اسپتال کو نشانہ بنایا گیا اس میں سیکڑوں مریض داخل تھے اور یہ آخری فعال اسپتال تھا۔حملے میں ایمرجنسی وارڈ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ ملبے میں طبی عملہ، مریض اور ان کے اہل خانہ دب گئے۔ زیادہ تر جنگ سے متاثرہ زخمی اسپتال میں داخل تھے۔اسپتال کے قریب ہی ایک کنڈرگارٹن اسکول بھی تھا۔ وہ بھی اس حملے میں تباہ ہوگیا۔ ڈبلیو ایچ او نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور اسکولوں پر حملے جنگی جرائم ہیں۔ صحت کا نظام پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے۔اقوام متحدہ نے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جب کہ افریقی یونین نے فریقین پر زور دیا کہ شہریوں اور طبی مراکز کو نشانہ نہ بنایا جائے۔جنگ زدہ علاقوں میں متاثرین کی مدد کرنے والی امدادی تنظیموں نے محفوظ راستے کھولنے کی اپیل ہے تاکہ زخمیوں کو منتقل کیا جاسکے۔