’مسئلے کا حل فوجی اقدامات نہیں‘، امریکی وزیرخارجہ یوکرین سے مذاکرات کیلیے سعودی عرب پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو یوکرین جنگ کے حوالے سے اہم مذاکرات کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کا حل فوجی اقدامات نہیں ہیں بلکہ تنازعے کے حل کے لیے روس اور یوکرین دونوں کو مفاہمت کی طرف آنا ہوگا۔
گزشتہ دنوں وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مابین ہونے والی تلخ کلامی کے بعد دونوں ممالک میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جس کے بعد سعودی عرب میں یوکرین جنگ کے حوالے سے مذاکرات کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ’اپنا منہ بند رکھو‘، ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے مابین زبانی جھڑپ کی ویڈیو وائرل
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نہ ہی روس پورے یوکرین پر قبضہ کرسکتا ہے اور نہ ہی یوکرین روس کو جنگ کے دوران قبضے میں لیے گئے علاقے چھڑوا کر واپس 2014 کی پوزیشن پر دھکیل سکتا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب پہنچنے سے قبل جہاز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس احساس کے ساتھ جانا چاہیے کہ اس تنازعے کو ختم کرنے یا کسی صورت میں روکنے کے لیے یوکرین مشکل فیصلے کرنے کے لیے تیار ہے جس طرح روس مشکل فیصلوں کے لیے تیار ہے۔
یاد رہے کہ اس مذاکرات میں یوکرینی صدر اپنے وفد کے ہمراہ امریکی وزیر خارجہ اور وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے اور قیمتی معدنیات سمیت روس سے جنگ بندی کے حوالے سے فیصلہ کن بات چیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: یوکرین کے صدر زیلنسکی سعودی عرب پہنچ گئے
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ روس اور یوکرین کے مابین جاری جنگ فوری طور پر روکنے کے لیے اقدامات کررہی ہے تاہم یوکرین اور اس کے اتحادی یورپی ممالک کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ یوکرین کے مستقبل کے لیے سیکیورٹی ضمانت اور اس کے کھوئے ہوئے علاقوں کی ملکیت کی بحالی کے بغیر جنگ بندی نہیں ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Marco Rubio جنگ بندی روس یوکرین جنگ سعودی عرب مذاکرات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روس یوکرین جنگ مذاکرات یوکرین جنگ اور یوکرین یوکرین کے کے لیے
پڑھیں:
پہلگام حملہ :بھارتی وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے
نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پہلگام حملے کے بعدسعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے ہیں انہوں نے ایئرپورٹ پر ہی سکیورٹی پر ایک اجلاس کی صدارت کی سعودی ریاستی ادارے کی جانب سے جاری کردہ تصاویر کے مطابق مختصر دورے کے دوران مودی نے جدہ میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی.(جاری ہے)
بھارتی وزیراعظم گزشتہ شام ہی دو دن کے دورے پر جدہ پہنچے تھے تاہم حملے کے فوری بعد انہوں نے اپنا دورہ مختصر کردیا اور آج صبح سویرے واپس دہلی پہنچ گئے ادھرپاکستانی وزارت خارجہ نے پہلگام حملے میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کیا ہے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں. بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم مودی سے ٹیلی فون پر گفتگو میں پہلگام میں ہونے والے حملے پر بھارت کے ساتھ مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے” ایکس“ پر کہا کہ صدر ٹرمپ نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور اس گھناﺅنے حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے دہلی سے مکمل تعاون کا اظہار کیا. اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے بھی سیاحوں پر ہونے والے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے گوتیریش کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ سیکرٹری جنرل جموں و کشمیر میں ہونے والے مسلح حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اس بات پر زور دیتے ہیں کہ عام شہریوں پر حملے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوتے.