بارڈر سے چینی افغانستان سمگل نہیں، برآمد ہو رہی ہے: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بارڈر سے چینی افغانستان سمگل نہیں ہو رہی بلکہ برآمد ہو رہی ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شوگر کی مانیٹرنگ کے لئے ایف بی آر نے مکینزم تیار کیا ہے، جب سے مانیٹرنگ سسٹم آیا ہے 6 شوگر ملوں کو سیل کیا گیا ہے، مانیٹرنگ سسٹم آنے کے بعد شوگر ملوں کو جرمانے ہوئے، اس سال 24 بلین سیلز ٹیکس شوگر ملوں سے اکٹھا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک 6 شوگر ملز سیل اور ساڑھے 12 کروڑ روپے کے جرمانے کئے گئے، چینی کی اس سال 5.
محمد اورنگزیب نے کہا کہ فروری میں 3 ارب 10کروڑ ڈالرز کی ترسیلات زر پاکستانیوں نے بھجوائیں، پچھلے سال سٹاک مارکیٹ میں 7 آئی پی اوز ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج کا اتار چڑھاو¿ اپنی جگہ لیکن کچھ چیزیں سٹرکچرل ہوتی ہیں، 2025 میں مزید بہتری آئے گی، پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے پرعزم ہیں، تجارتی خسارے میں نمایاں کمی آئی ہے۔
آپ یہ کس طرح مجھ سے بات کررہے ہیں، خاموش رہیں،علیمہ خان کی نعیم پنجوتہ سے تلخ کلامی
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب نے کہا کہ
پڑھیں:
مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سینٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ کے تحت منعقدہ مذاکرے میں دنیا کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے مشکل مگر ضروری فیصلوں کے ذریعے معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے اور مالیاتی ڈھانچے میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس پالیسی سازی کو اس کے آپریشنل دائرہ کار سے الگ کر دیا گیا ہے تاکہ ٹیکس نظام کو مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم مالیاتی اداروں سے ملاقاتیں
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹیکس اصلاحات، نجکاری، اور توانائی کے شعبے میں تبدیلیوں کا عمل پوری توانائی سے جاری رہے گا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ ملکی معیشت کی بحالی اور ترقی کا انحصار برآمدات میں اضافے اور برآمدی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا نصب العین پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہے، اور اس کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسعت دے کر مالی وسائل میں اضافہ اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے بڑھتی آبادی کو پاکستان کے لیے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مؤثر منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں