پنجاب کے اسکولوں میں نگرانی کے لیے جدید کمیرے نصب کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پنجاب کے اسکولوں کی نگرانی کے لیے جدید سیکیورٹی کمیرے نصب کیے جائیں گے۔
محکمہ تعلیم پنجاب نے حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے صوبے بھر کے اسکولوں میں جدید کیمرے نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی ٹیچر نے جدید اسکول بیل بنالی
تعلیمی حکام کو سرویلنس فیڈز سے روزانہ کی رپورٹس موصول ہوں گی، جس سے انہیں اسکول کے کاموں کی زیادہ مؤثر طریقے سے نگرانی کرنے میں مدد ملے گی۔ اس اقدام کا مقصد اسکول تک غیر مجاز رسائی، چوری اور توڑ پھوڑ کو روکنا ہے۔
مزید برآں کیمرے کلیدی علاقوں جیسے ہال کے روستوں، کھیل کے میدانوں اور داخلے کے مقامات کا احاطہ کریں گے، ہنگامی صورتحال کی صورت میں نظام حکام کو ریئل ٹائم اپ ڈیٹس فراہم کرے گا، جس سے فوری کارروائی ممکن ہوسکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’کاروانِ مدبر‘ کے زیراہتمام چلنے والے اسکول میں 50 غریب طلبہ زیر تعلیم
حکام کا خیال ہے کہ اس قدم سےاسکولوں کی سیکیورٹی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسکولز پاکستان پنجاب سیکیورٹی کیمرے نگرانی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکولز پاکستان سیکیورٹی کیمرے کے لیے
پڑھیں:
تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق ایم پی اے اعجازشفیع کا کہنا ہے کہ کل ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 چیلنج کررہےہیں، درخواست کے متن میں موقف اختیار کیا گیا کہ غیرجماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں،غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کا کردار کمزور کرتا ہے،مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کا کنٹرول، اختیارات کو متاثر کرے گا،مالیاتی اختیارات مرکزیت کی طرف منتقل کرنا، بلدیاتی خود مختاری کو متاثر کرے گا
اڈیالہ جیل میں قیدی طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا
متن کےمطابق غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے،یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی شق بحال ہونی چاہیے،ایکٹ کی متعدد شقیں آئین پاکستان کےآرٹیکلز17، 32 اور140-A سے متصادم ہیں،بلدیاتی نظام کے لیے پانچ سالہ مدت اور واضح شیڈول لازم کیا جائے۔
اعجاز شفیع کا کہنا ہے کہ قانونی ماہرین کی جانب سے تیارکردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دئیے گئے ہیں،ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی کا مطالبہ کیا ہے،متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کا مطالبہ کریں گے۔
ہنگو میں اعلیٰ پولیس افسران کے قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
مزید :