کراچی؛ ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے گولی چل جانے سے والدین کا اکلوتا بیٹا جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی:
سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کے علاقے ایوب گوٹھ میں گھر کے اندر فائرنگ کے پراسرار واقعے میں نوعمر لڑکا جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے عباسی شہید اسپتال پہنچائی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 12 سالہ محمد نواز کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ گھر کے اندر والد کے لائسنس یافتہ پستول سے اتفاقیہ گولی چلنے کا بتایا جا رہا ہے جس کی مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
اسپتال میں متوفی کے ماموں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ نواز گھر پر اکیلا تھا اور والد اور والدہ عید کی خریداری کے لیے بازار گئے ہوئے تھے، نواز پستول کے ساتھ موبائل سے ویڈیو بنا رہا تھا کہ اس سے گولی چل گئی جو اس کے سر میں لگی، بچے کے والد کا اسلحہ لائسنس یافتہ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ گھر سے واقعے سے متعلق دادی کی کال آئی تھی اور جب گھر جا کر دیکھا تو نواز کی لاش پڑی ہوئی تھی ، متوفی نواز کے قریبی رشتے دار نے بھی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ نواز اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا جس کے سر پر گولی لگی تھی، شبہہ ہے کہ وہ گھر میں مبینہ طور پر ٹک ٹاک بنا رہا تھا۔ واضح رہے کہ متوفی کے والد کافی عرصے سے بیروزگار ہیں۔
پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔