یوایس ایڈ کے 83 فیصد پرگرامز ختم کردیئے ہیں، امریکہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جس میں غیر ملکی امداد کی فنڈنگ کو روکنے اور بیرون ملک امریکی امداد اور ترقیاتی کاموں کے تمام بیلینز ڈالرز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ یوایس ایڈ کے 83 فیصد پرگرامز ختم کردیئے ہیں، ہم نے 5200 کانٹریکٹس پر اربوں ڈالرز خرچ کیئے، اس خرچے اور پروگرامز سے کچھ حاصل نہ ہوا، کچھ کیسز میں تو الٹا امریکا کے مفاد کو نقصان ہوا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے چھ دہائی پرانے یو ایس ایڈ 83 فیصد ختم کردیئے ہیں اوروہ امدادی اور ترقیاتی پروگراموں کا 18 فیصد جو بچ گئے ہیں، انہیں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے تحت منتقل کر دیں گے۔
روبیو نے یہ اعلان ایک پوسٹ میں کیا، انہوں نے کہا یہ ان کے غیر معمولی کم عوامی بیانات میں سے ایک تھا جو امریکی غیر ملکی امداد اور ترقی کی جانب تاریخی تبدیلی کے بارے میں تھا، جو کہ ٹرمپ کے سیاسی مقرر کردہ افراد نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور ایلون مسک کے محکمہ حکومت کی کارکردگی کی ٹیموں کے ذریعے کی تھی۔ رابیو نے پوسٹ میں ڈوجے کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارے محنتی عملے کا بھی شکریہ جنہوں نے اس طویل انتظار اور تاریخی اصلاح کو حاصل کرنے کے لیے بہت طویل گھنٹے کام کیے۔
یار رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جس میں غیر ملکی امداد کی فنڈنگ کو روکنے اور بیرون ملک امریکی امداد اور ترقیاتی کاموں کے تمام بیلینز ڈالرز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ غیر ملکی امداد کا زیادہ تر حصہ فضول تھا اور یہ لبرل ایجنڈے کو آگے بڑھاتا تھا۔ روبیو کی پیر کو کی گئی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا کہ جائزہ اب باقاعدہ طور پر ختم ہو چکا ہے، جس میں یوایس ایڈ کے 6,200 پروگراموں میں سے تقریباً 5,200 کو ختم کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غیر ملکی امداد
پڑھیں:
اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان اہم ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کی۔ یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی بالمشافہ ملاقات تھی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی جبکہ پاکستانی سفیر برائے امریکا رضوان سعید شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اسحاق ڈار کی آمد پر امریکی وزارت خارجہ کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ
اس موقع پر پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون، سرمایہ کاری، زراعت، ٹیکنالوجی، اور معدنی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
علاقائی امن و استحکام اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر بھی خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر امریکی رہنماؤں کی جانب سے عالمی امن کے فروغ میں ادا کیے گئے کردار کو سراہا اور پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں امریکہ کے مثبت کردار کی تعریف کی۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور عالمی و علاقائی امن کے قیام میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیے: پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاکستانی معیشت کے لیے کتنا اہم ہے؟
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مزید مضبوط اور مستحکم تعلقات کا خواہاں ہے اور پاکستان-امریکا تجارتی مذاکرات میں جاری پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان کو امریکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے لیے ایک پرکشش منزل قرار دیا اور دونوں ممالک کے مفادات و نظریات میں ہم آہنگی پر زور دیا۔ انہوں نے امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو دونوں ملکوں کے درمیان پُل قرار دیا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں باقاعدہ تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار پاک امریکا تعلقات مارکو روبیو