26 نومبر احتجاج: بشریٰ بی بی کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق انسداد ِ دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں بشریٰ بی بی کی 2 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی، بشریٰ بی بی کی جانب سے انصر کیانی اور شمسہ کیانی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ اور شامل تفتیش ہونے کیلئے درخواست دائر کی گئی۔ وکیل صفائی نے استدعا کی کہ تفتیشی کو باقاعدہ ہدایات دیں کہ وہ بشریٰ بی بی سے جیل میں تفتیش کرے۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کے نتائج چیلنج، فریقین سے جواب طلب
جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ میں آج آرڈر میں لکھ دوں گا کہ بی بی کو شامل تفتیش کیا جائے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی تھانہ سیکرٹریٹ کے مقدمے میں عبوری ضمانت میں 28 اپریل تک اور تھانہ کراچی کمپنی کے مقدمے میں 29 اپریل تک توسیع کر دی۔
یاد رہے کہ بشریٰ بی بی کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ اور کراچی کمپنی میں مقدمات درج ہیں۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مقدمات میں بی بی کی
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"