صارفین کو انورٹر پنکھے دینے کا منصوبہ، نئی شرائط آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
شاہد سپرا:صارفین کے 8کروڑ پنکھوں کو انورٹر ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ، لیسکو نے صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کرنے کا کیس بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھجوا دیا۔
صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کرنا بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے مشروط کیا گیا، بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے لیسکو چیف اور نیکا کے درمیان معاہدہ ہو گا۔
معاہدے کے مطابق صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کئے جا سکیں گے، منصوبے کے تحت انورٹر پنکھے خریدنے یا نہ خریدنے کا فیصلہ صارفین کا ہو گا۔
وفاق نے لیسکو سے صارفین کے بلوں کا تین سالہ ریکارڈ طلب کیا تھا، ریکارڈ کی بنیاد پر صارفین کو انورٹر پنکھے دیئے جائیں گے۔
ملک بھر میں آٹھ کروڑ پنکھوں کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بنایا گیا، آٹھ کروڑ پنکھے تبدیل کی وجہ سے سالانہ 5 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہو گی۔
جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سولر صارفین کے لیے اہم خبر آگئی
ویب ڈیسک: سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی تجویز سامنے آگئی ، نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ پر انحصار کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے نیٹ میٹرنگ سے استفادہ کرنے والے صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔
پیسکو کی دستاویز میں کہا گیا کہ سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
کمپنی کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ سے بجلی حاصل کرتے ہیں۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سولر یونٹس ایکسپورٹ کرنے والے صارفین گرڈ مینٹیننس کاسٹ ادا نہیں کرتے، جس کی وجہ سے نان سولر صارفین پر مالی بوجھ بڑھ جاتا ہے۔
پیسکو نے بتایا کہ نیٹ میٹرنگ کے پھیلاؤ سے تقسیم کار کمپنیوں کا ریونیو کم ہونے کے باعث عدم مساوات پیدا ہورہی ہے، جبکہ وولٹیج میں اتار چڑھاؤ اور دیگر تکنیکی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ سولر صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے سے نظام میں مالی توازن اور مساوی ریکوری کو یقینی بنایا جاسکے گا۔