Nawaiwaqt:
2025-11-03@16:44:44 GMT

اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی

اسلام آباد: اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا.جس کے مطابق سوئی نادرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.047 ڈالر فی ٰایم ایم بی ٹی یو، جب کہ سوئی سدرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.052 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہو گئی ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سوئی نادرن کے لیے نئی قیمت 12.

94 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو، اور سوئی سدرن کے لیے نئی قیمت 12.72 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ فروری میں سوئی نادرن کے لیے قیمت 12.90 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر تھی، جب کہ سوئی سدرن کے لیے 12.67 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت مقرر تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں گیس کی قلت کے باعث گزشتہ کئی برسوں کی طرح رواں سال بھی گھریلو اور انڈسٹریل صارفین کو مشکل کا سامنا ہے۔ایل این جی میتھین یا پھر ایتھین اور میتھین کا مرکب ہوتی ہے جسے صاف کرنے کے بعد منفی 160 ڈگری درجہ حرارت تک ٹھنڈا کیا جاتا ہے۔ اس عمل سے یہ گیس ایک مائع کی شکل اختیار کر لیتی ہے جو تقریبا 600 فیصد کم جگہ لیتی ہے۔ پھر اسے خام تیل کی طرح ٹینکرز کے ذریعے سپلائی کر دیا جاتا ہے۔ جب یہ مائع گیس اپنی منزل پر پہنچتی ہے تو اسے دوبارہ گیس کی شکل میں لا کر ایندھن کے طور پر استعمال کر لیا جاتا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایل این جی کے لیے

پڑھیں:

چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔

ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔

یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • دبئی میں دنیا کی مہنگی ترین کافی متعارف، قیمت سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے
  • ملک میں مہنگائی ایک سال کی بلند ترین سطح 6.24فیصد تک پہنچ گئی، متعدد اشیا مہنگی ہو گئیں
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • سکھر: جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد صالح انڈھڑ ودیگر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں
  • جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • سونے کی قیمت میں کمی کا تسلسل برقرار،مزید فی تولہ 1600روپے سستا