ناموس رسالت کے مجرم کی سزا کیا ہوگی؟ وفاقی وزیر نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ خاتم النبیّین حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی شان میں کسی بھی صورت میں گستاخی یا بے حرمتی کی سزا صرف اور صرف موت ہوسکتی ہے۔
’یوم تحفظ ناموس رسالتﷺ‘ کی مناسبت سے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حضور خاتم النبیّین حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نہ صرف مسلمانوں کے لیے مقدس ترین شخصیت ہیں بلکہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی انہیں ایک عظیم شخصیت کے طور پر دیکھتے اور جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پاکستان کا 15 مارچ یومِ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا اعلان
وفاقی وزیر نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کا ادب اور احترام کرنا ایمان کا لازمی جز وہے ۔ خاتم النبیّین حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی شان میں کسی بھی صورت میں گستاخی یا بے حرمتی نہ صرف اسلام بلکہ ’تعزیرات پاکستان سیکشن 295 ۔سی‘ کے تحت سنگین ترین جرم ہے جس کی سزا صرف اور صرف سزائے موت ہوسکتی ہے ۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے معاشرے میں ناموس رسالت ﷺکی اہمیت کو اجاگر کرنے اور سوشل میڈیا پر موجود متنازعہ توہین آمیز موادکی روک تھام کے لیے 15 مارچ بروز ہفتہ کو ’یوم تحفظ ِ ناموسِ رسالت ﷺ ‘ منانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں تمام صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ عوامی آگہی کا آغاز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: گستاخانہ مواد شیئرکرنے والے ملزم کو سزائے موت سنادی گئی
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا ’میری ملک بھر کے علما و خطبا سے گذارش ہے کہ جمعہ کے خطبات میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی اہمیت سے متعلق آگہی دی جائے۔ میں عوام الناس خصوصا نوجوان نسل سے اپیل کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے کسی قسم کے گستاخانہ مواد کو پوسٹ کرنے یا شیئر کرنے سے گریز کریں نیز ایسے کسی بھی متنازعہ مواد کی شکایت وزارت مذہبی امور کے آن لائن پورٹل پر کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سردار محمد یوسف گستاخ ررسول وزیر مذہبی امور یوم ناموس رسالت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سردار محمد یوسف گستاخ ررسول یوم ناموس رسالت ناموس رسالت وفاقی وزیر رسالت ﷺ
پڑھیں:
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے بعض افراد کی جانب سے یونیورسٹی امور میں مداخلت کے خلاف وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا۔
ڈاکٹر ثمرین حسین نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ استعفیٰ منظور ہونے تک روزمرہ کے امور انجام دیتی رہیں گی۔
انھوں نے کہا کہ وہ ڈکٹیشن نہیں لیں گی، میرٹ کے خلاف بھرتی ہونے دیں گی نہ باڈیز میں تقرری کریں گی۔
ڈاکٹر ٹمرین کا کہنا تھا کہ صرف اپنا لیپ ٹاپ اور اپنی گاڑی دفتر سے ساتھ لائی ہوں، سرکاری ڈرائیور بھی یونیورسٹی چھوڑ دیا تھا جبکہ سرکاری گاڑی کبھی زیر استعمال نہیں رہی۔