ٹرین حملے کی مذمت، چین کا پاکستان کیساتھ سیکیورٹی تعاون مزید مستحکم کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
چینی وزارت خارجہ کے بیان میں اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے تعاون کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ ایسے اس قسم کے حملوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ چین نے بلوچستان کے علاقے میں ٹرین پر دہشت گردوں کے حملے اور مسافروں کو یرغمال بنائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ٹرین حملے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مشترکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے بیان میں اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے تعاون کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ ایسے اس قسم کے حملوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔
چین کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعاون کے تمام ذرائع استعمال کریں گے تاکہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جا سکیں اور دونوں ممالک کی سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ خیال رہے کہ پاک فوج کے بہادر جوانوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ٹرین پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا اور 190 مسافروں کو بازیاب بھی کرالیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کرتے ہوئے کا اظہار کو مزید
پڑھیں:
عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید
غزہ:فلسطین میں عیدالاضحیٰ کا پہلا دن بھی دکھ، خون اور تباہی کا پیغام لے کر آیا، جب اسرائیلی افواج نے غزہ پر فضائی حملے اور زمینی فائرنگ جاری رکھتے ہوئے کم از کم 42 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں جاری رہے، جن میں خواتین اور بچے بھی نشانہ بنے۔
شمالی غزہ کے علاقے جبالیا پر شدید حملے میں 11 افراد موقع پر شہید ہو گئے، جبکہ دیگر متاثرہ علاقوں سے بھی شہادتوں اور زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ اور مغربی کنارے میں اس وقت بھیانک صورت حال ہے؛ اقوام متحدہ
عینی شاہدین کے مطابق حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب فلسطینی عید کی نماز کے لیے تیار ہو رہے تھے یا عید کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ عید کے دن کی فضا سوگ، ماتم اور ہنگامی امداد کی آوازوں سے گونجتی رہی۔
مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ شہداء کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔