—فائل فوٹو

سندھ کی ضلعی عدالتوں کے ملازمین نے بذریعہ سیشن جج چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کی ضلعی عدالتوں کے ملازمین کو ایک بنیادی تنخواہ یا ایڈوانس انکریمنٹ دیا جائے۔

ضلعی عدالتوں کے ملازمین کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے ہائی کورٹ کے ملازمین کے لیے رمضان میں خصوصی اعزازیے کا اعلان کیا تھا، گزشتہ کئی برسوں سے ضلعی عدالتوں کے ملازمین اس اعزازیے سے محروم ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دیگر صوبوں میں بھی ضلعی عدالتوں کے ملازمین کو خصوصی اعزازیہ دیا جا رہا ہے اس لیے سندھ کی ضلعی عدالتوں کے ملازمین بھی اعزازیے کے حق دار ہیں۔

عدالتی عملہ کو جوڈیشل الاؤنس نہ دینے پر چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری فنانس اور سیکریٹری قانون کو توہین عدالت کے نوٹس جاری

کراچی سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر.

..

خط میں وضاحت کی گئی ہے کہ طے شدہ اصول ہے کہ ملک میں کہیں بھی ملازمین کو دیے گئے فوائد کے لیے آئینی پٹیشن کی ضرورت نہیں ہے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سندھ کی ضلعی عدالتوں کے ملازمین کو 1 بنیادی تنخواہ یا ایڈوانس انکریمنٹ دیا جائے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سندھ کی ضلعی عدالتوں کے ملازمین ملازمین کو

پڑھیں:

تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں

تنزانیہ میں متنازع صدارتی انتخابات کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے شدت اختیار کر گئے، جن میں ہلاکتوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور امن و امان مکمل طور پر بگڑ چکا ہے۔
اپوزیشن جماعت کے ترجمان کے مطابق صرف دارالسلام میں 350 اور موانزا میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار پارٹی کارکنوں نے اسپتالوں اور طبی مراکز سے جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر مرتب کیے ہیں۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ مصدقہ معلومات کے مطابق کم از کم 100 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے، تاہم اصل تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے، جب کہ انٹرنیٹ سروس بند اور کرفیو نافذ ہے۔ کئی شہروں میں احتجاج تشدد میں بدل گیا، مشتعل مظاہرین نے دارالسلام ایئرپورٹ پر دھاوا بول دیا، بسوں، پیٹرول پمپس اور پولیس اسٹیشنز کو آگ لگا دی اور متعدد پولنگ مراکز تباہ کر دیے۔
بحران کی جڑ حالیہ صدارتی انتخابات ہیں جن میں صدر سامیہ سُلوحو حسن نے 96.99 فیصد ووٹ حاصل کیے، جب کہ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی دوڑ سے قبل ہی نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں نے نتائج کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات “جمہوریت پر کھلا حملہ” اور “عوامی مینڈیٹ کی توہین” ہیں۔
تنزانیہ میں اس وقت نہ صرف سیاسی بلکہ انسانی حقوق کا بحران بھی گہرا ہوتا جا رہا ہے، اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • پنشن کٹوتی کے خلاف ریونیو سندھ ایمپلائز کی جدوجہد قابل تحسین ہے
  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری
  • پنجاب اسمبلی :وفاق سے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلیے27ویں آئینی ترمیم کا مطالبہ
  • تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
  • آباد کا کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
  • شکار پور: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں ضلعی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
  • وزیراعظم سے مطالبہ ہے کبھی کبھار پاکستان بھی تشریف لایا کریں،اسد قیصر