لاہور: رواں سال قتل، اقدامِ قتل، اغوا، ڈکیتی کے 214 واقعات رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
لاہور میں لاقانونیت کا راج ہے، رواں سال قتل، اقدامِ قتل، اغواء اور ڈکیتی کے 214 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
لاہور میں سندر کے علاقے میں واقع نجی سوسائٹی میں بیٹے نے جائیداد کے تنازعے پر ماں کو چھریاں مار کر قتل کر دیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق لاہور میں 2 ماہ 10روز کے دوران قتل کے 67 واقعات رونما ہوئے۔
لاہور میں رواں سال اقدامِ قتل کے 143واقعات پیش آئے۔
شہر میں اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی کے دوران قتل کے 2، 2 واقعات رپورٹ ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے 3 مجرمان بری
لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے واہگہ بارڈر پر خودکش حملہ کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے تین مجرمان کو بری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلوں پر سماعت کی،اپیل کنندگان کے وکلا نے دلائل دئیے کہ دہشت گردی کا واقعہ دوہزار چودہ میں پیش آیا مگر مقدمے میں نوماہ کے بعد نامزد کیا۔
اپیل کنندگان پر خودکش حملہ آوروں کی سہولت کاری کا الزام تھا، پراسیکیوشن سہولت کاری کا کوئی بھی گواہ اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی،ٹرائل عدالت نے اپیل کنندگان کودوہزار بیس میں بلاجواز سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کے واقعہ میں پچپن شہری شہید ہوئے،وقوعہ میں ایک سو دس شہری زخمی ہوئے،ملزم کسی کے رعائت کےمستحق نہیں سزائے موت برقرار رکھی جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا،مجرمان کے خلاف واہگہ بارڈر خود کش حملہ کا مقدمہ تھانہ باٹا پور میں درج کیا گیا تھا۔