فلم میں کام کے بدلے نامور ہدایتکاروں کی غیر اخلاقی ڈیمانڈز؛ اداکارہ نے کچا چٹھا کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ابھرتی ہوئی اداکارہ انکیتا لوکھنڈے نے بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے اندر کالی بھیڑوں کو بے نقاب کردیا جو ’’گیونگ اینڈ ٹیک‘‘ کے نام پر عزتوں سے کھیلتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ انکیتا لوکھنڈے نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ مجھے بھی کیریئر کے ابتدا میں کاسٹنگ کاؤچ اور غیراخلاقی آفرز جھیلنا پڑی ہیں۔
اداکارہ انکیتا لوکھنڈے نے کہا کہ انڈسٹری کے چند کرتا دھرتا نووارد اداکاروں کو کردار دینے کے بدلے میں غیر اخلاقی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
انکیتا لوکھنڈے نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ مجھے انڈسٹری کے ایک نامور اور بڑے ہدایت کار نے فلم میں رول دینے کے بدلے میں رات ساتھ سونے کو کہا تھا۔
ادکارہ نے بتایا کہ جب میں نے اس غیر اخلاقی آفرز کو مسترد کردیا تو میری راہ میں مشکلات کھڑی گئیں اور انڈسٹری میں مجھے کئی لوگوں سے لڑنا پڑا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نصرت بھروچا نے مذہب اور لباس پر ہونے والی تنقید پر اپنا ردِعمل دے دیا۔
نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرے لیے میرا ایمان حقیقی ہے باقی زندگی میں غیر حقیقی چیزیں بھی ہوتی ہیں اور یہی چیز میرے یقین کو مضبوط کرتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ اس لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے جڑی ہوئی ہوں، اب بھی مضبوط ہوں اور میں جانتی ہوں کہ مجھے کس راستے پر چلنا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی انسان کو سکون ملے چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا گرجا گھر اسے وہاں جانا چاہیے اور میں سرِ عام یہ بات کہتی ہوں کہ میں نماز پڑھتی ہوں، وقت ملے تو 5 وقت کی نماز پڑھتی ہوں، دورانِ سفر بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہوں۔
نصرت بھروچا نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں مجھے ایک جیسا سکون ملتا ہے کیونکہ میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ صرف مختلف عبادت گاہوں میں جانے پر ہی نہیں بلکہ میرے لباس پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی میں سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں تو ناقدین کی جانب سے کچھ اس قسم کے سوال اُٹھائے جاتے ہیں کہ ’اس کے کپڑے دیکھو، یہ کس طرح کی مسلمان ہے؟‘
اُنہوں نے مزید کہا کہ ناقدین کی تنقید مجھے تبدیل نہیں کرسکتی اور نا ہی مجھے مندر جانے یا نماز پڑھنے سے روک سکتی ہے، میں تنقید کے باوجود بھی یہ دونوں کام کرتی رہوں گی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔
نصرت بھروچا نے یہ بھی کہا کہ جب انسان کے اپنے خیالات، روح اور دماغ صاف ہوں تو دنیا میں کوئی بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
Post Views: 1