Islam Times:
2025-04-25@09:36:38 GMT

یہ خارجیوں اور مسلمانوں کی لڑائی ہے، طاہر اشرفی

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

یہ خارجیوں اور مسلمانوں کی لڑائی ہے، طاہر اشرفی

میڈیا سے گفتگو میں طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس کے معاملے پر بھارت نے جشن منایا، جو قوتیں پاکستان دشمنی میں ملوث ہیں انہوں نے جعفر ایکسپریس کا سانحہ کروایا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ یہ اسلام اور کفر کی لڑائی نہیں ہے، یہ خارجیوں کی اور مسلمانوں کی لڑائی ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی، استحکام اور وحدت پر کوئی سمجھوتا ممکن نہیں، اسلام دشمنوں نے پاکستان پر ایک بار پھر دہشتگردی کی جنگ مسلط کرنے کی سازش تیار کی ہے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ ہمارا دشمن ملک کے اندر بھی تفریق پیدا کرنا چاہتا ہے، ہمارا دشمن دہشت گردی اور تخریب کاری کے ذریعے انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی ناکام ہوا ہے اور اب بھی ناکام ہوگا، بے گناہوں کو قتل کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کل ملک بھر کی مساجد، امام بارگاہوں میں بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی جائے گی۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں وطن دشمنوں اور دین دشمنوں کو قانونی طور پر جواب دیا جائے گا، جو مذاکرات کرنا چاہے اس کےلیے دروازے کھلے ہیں، یہ سب وہ قوتیں ہیں جو پاکستان میں انتشار چاہتی ہیں، ان عناصر سے نمٹنے کے لیے ہم سب کو ایک ہونا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس کے معاملے پر بھارت نے جشن منایا، جو قوتیں پاکستان دشمنی میں ملوث ہیں انہوں نے جعفر ایکسپریس کا سانحہ کروایا۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جس نے ایک انسان کا قتل کیا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا، دارالعلوم حقانیہ پر تو سویت یونین نے حملہ نہیں کیا تھا، ہمیں باہمی اتحاد سے اس کا مقابلہ کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس

پڑھیں:

 ایک قوم بن کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے،شاہدخاقان عباسی

کراچی: سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات اور نئے صوبوں کی ضرورت ہے لیکن اس معاملے پر بات چیت نہیں ہوسکتی۔
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہر مشکل دور میں کراچی پریس کلب ہی وہ جگہ ہے جہاں اپوزیشن کو اپنا مؤقف بیان کرنے کا موقع دیا جاتا ہے، امید ہے کراچی پریس کلب اپنی ان منفرد روایات کو جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت نے جو اس وقت اقدامات کیے ہیں اور پانی کی معطلی کا جو فیصلہ ہے اس کو کسی کی اجازت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک قوم بن کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے، اس ملک کی سیاسی جماعتیں اور نظام جب تک آئین کے تحت نہیں چلے گا اس وقت بہتری نہیں آئے گی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اگر کینال بنانا چاہتی ہے تو اس مسئلے کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھانا چاہیے تھا، سندھ آج سراپا احتجاج ہے ایک ایسا صوبہ جہاں کراچی واقع ہے یہاں سڑکوں پر احتجاج جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس احتجاج کا اثر ملک پر پڑے گا، ابھی تک اس کینال پر کوئی حکومتی رکن قومی اسمبلی پر بات نہیں کرسکا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین میں ہر طرح کی ترامیم کی جاتی ہیں، ان کے اثرات کئی نسلوں تک ہوتے ہیں، جمہوری ممالک میں قانون میڈیا کی آزادی کے لیے بنتے ہیں، آج وہ وقت نہیں جو قانون کا سہارا لے کر میڈیا پر پابندی لگائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا نوجوان کیوں ہتھیار اٹھاتا ہے، قانون کی بالادستی کے ذریعے پریشانیوں کو ختم کرسکتے ہیں، سیاست میں انتشار ہے، پاکستان میں نئے صوبوں اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی 70 فیصد آبادی کو پانی میسر نہیں، دنیا کا کوئی ملک دکھائیں جہاں پانی ٹینکر سے جاتا ہو، اشرافیہ عوام کی بنیادی سہولت پر قابض ہے، حکومت کی اتنی بھی رٹ نہیں کہ پانی پہنچا سکے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ٹینکروں سے پانی کی ترسیل کا مقصد ہے کہ مطلوبہ مقدار میں پانی دستیاب ہے لیکن کراچی کے باسیوں کو پانی کی سہولت سے محروم رکھا جا رہا ہے، میرا گھر پہاڑ پر ہے وہاں بھی پانی لائنوں سے ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کی شہ رگ ہے، یہ نہیں چلےگا تو پاکستان نہیں چلےگا جو حالات کراچی کے ہوں گے وہی حالات پورے پاکستان کے ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کراچی کو پیچھے رکھ کر پاکستان ترقی کرے، کراچی ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ میں حکومت ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخواہ میں حکومت ہے اور وفاق میں سب اتحادی ہیں لیکن مسائل حل نہیں ہو رہے ہیں، نوجوان ملک چھوڑنے کی باتیں کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام جماعتوں کے پاس حکومت ہے، ہم روایتی سیاست کا حصہ رہے ہیں، اس ملک کی سیاسی جماعتیں اور نظام جب تک آئین کے تحت نہیں چلے گا اس وقت تک بہتری نہیں آئے گی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج ہمیں دیکھنا ہوگا کہ بلوچستان میں لوگ ہتھیار کیوں اٹھا رہے ہیں، اس مسئلے کا حل بات کرکے ہی ملے گا ان کے تحفظات سنیں جائیں، بلوچستان کے نمائندگان وہ ہوں جو عوام کا ووٹ لے کر آئیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آج بے پناہ اصلاحات کی ضرورت ہے، آج ایسی صورت حال ہے کہ اصلاحات پر بات بھی نہیں کی جاتی، آج نئے صوبوں کی ضرورت ہے لیکن اس معاملے پر بات چیت نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کی حمایت نہ مخالفت کی سیاست کرتے ہیں ہم آئین و قانون کے تحت سیاست کرتے ہیں، ہماری پارٹی کام کر رہی ہے آہستہ آہستہ لوگ ہمارے ساتھ جڑ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں سیاسی انتشار ہو، قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں نہ سرمایہ آئے گا اور نہ معیشت بہتر ہوگی، ملک میں دو کروڑ 70 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہونا سب سے اہم مسئلہ ہے، ان اہم معاملات پر توجہ دے کر فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آبادی بڑھنے کے باوجود پاکستان میں خط غربت بڑھ کر 42.4 فیصد پر آگئی ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • یمن، بنگلہ دیش، کینیڈا، پاکستان سمیت ساری دنیا بھارتی دہشتگردی سے واقف ہے، میجر جنرل (ر) زاہد محمود
  •  ایک قوم بن کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے،شاہدخاقان عباسی
  • جب جب بھارت کو پاکستان میں سبکی کا سامنا کرنا پڑا؟
  • امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات
  • قصور، بچوں کی لڑائی سنگین تصادم میں تبدیل، ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی
  • وزیراعلیٰ سے فیصل آباد ڈویژن کے ارکان صوبائی اسمبلی عارف محمود گل اور آغا علی حیدر کی ملاقات
  • بھارت میں حقوق کیلیے احتجاج کرنا جرم قرار؛ پولیس کا مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • مظلوم مسلمانوں کے دفاع کی اجتماعی ذمہ داری