کراچی میں پولیس وردی میں سحری کے وقت ڈکیتی کی واردات، ملزمان گیارہ لاکھ روپے اور ہتھیار لے گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کراچی:
کراچی: پولیس وردی میں ملبوس جدید ہتھیاروں سے لیس ڈاکو سحری کے وقت ٹول سے لاکھوں روپے نقدی اورہتھیار لے گئے۔
تفصیلات کے مطابق میں پولیس انسپکٹراورسپاہی کی وردی پہن کرڈکیتی کی واردات میں جدید ہتھیاروں سے لیس ڈاکولاکھوں روپے نقدی اورہتھیار لے گئے۔
واردات نیشنل ہائی وے لنک روڈ پرواقع ٹول پرسحری کے وقت انجام دی گئی، جس کا مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں درج کرلیا گیا۔
عینی شاہد کے مطابق ایک ڈاکو نے پولیس انسپکٹرکی شرٹ پہن رکھی تھی جبکہ واردات میں 9 ڈاکوؤں نے حصہ لیا۔ مسلح ڈکیتوں نےسیکیورٹی گارڈزوعملے کویرغمال بناکر10لاکھ روپے نقدی،مخٹلف ہتھیارلے اڑے۔
مقدمے کےاندراج کے بعد پولیس نے واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قنبر علی خان: ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لانے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-10
قمبرعلی خان (نمائندہ جسارت) ڈی آئی جی لاڑکانہ ڈویڑن رینج ناصر آفتاب پٹھان کی ہدایت پر ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور آپریشن۔ لاڑکانہ، جیکب آباد اور کشمور کے ڈاکو ہتھیار ڈالنے پر مجبور لاڑکانہ رینج میں گزشتہ ماہ سے پولیس کی تابڑ توڑ کارروائیوں نے ڈاکوؤں کی کمر توڑ دی۔ ڈی آئی جی ناصر آفتاب پٹھان کی قیادت میں جاری آپریشن کے نتیجے میں متعدد خطرناک گروہ بے بس ہو کر ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق، لاڑکانہ، جیکب آباد اور کشمور کے مختلف علاقوں میں پولیس نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا۔کئی ڈاکو گروہوں نے اپنی پناہ گاہیں چھوڑ کر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا، جبکہ متعدد ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب پٹھان کا کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کارروائیاں تیز تر کی جا رہی ہیں، اور کسی بھی صورت میں جرائم پیشہ عناصروں کو علاقے کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔