دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کا منصوبہ، مختلف شہروں میں احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
سندھ کے مختلف اضلاع میں دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
صوبہ سندھ کے شہر دادو میں 3 الگ الگ احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اس کے علاوہ میہڑ، رادھن اور فریدہ آباد میں مظاہرے ہوئے۔
میہڑ میں سندھیانی تحریک کی خواتین نے احتجاجی ریلی نکالی، جس میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے کارکنوں سمیت عام شہریوں نے بھی شرکت کی۔
گھارو سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری.
دوسری احتجاجی ریلی سندھی ادبی سنگت رادھن کے زیرِ اہتمام نکالی گئی جس میں شاعروں، ادیبوں اور فنکاروں نے شرکت کی۔
تیسری احتجاجی ریلی جسقم صنعان قریشی گروپ کی جانب سے فریدہ آباد میں نکالی گئی۔
6 نہروں کے منصوبے کے خلاف میہڑ میں بار ایسو سی ایشن کی جانب احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
نوشہرو فیروز میں اس منصوبے کےخلاف سیاسی اور سماجی کارکنان نے احتجاج کیا جس میں این پی پی، عوامی تحریک، سندھیانی تحریک، سندھ یونائیٹڈ پارٹی، جسقم اور وکلاء نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احتجاجی ریلی
پڑھیں:
ملتان، زیارات کیلئے راستوں کی بندش کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کی احتجاجی ریلی، عوم کی بڑی تعداد شریک
ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اچانک زمینی راستوں کو بند کرنا اور زائرین پر پابندی لگانا کسی صورت قبول نہیں، یہ عمل حکومتی انتظامی نااہلی اور عالمی اربعین کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔ حالیہ ایران، عراق اور پاکستان کے سہ ملکی اربعین اجلاس میں پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے وعدے کہاں گئے؟ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر چہلم کے موقع پر زائرین کے بائی روڈ سفر کی بندش کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا، لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، ملتان میں پریس کلب سے نواں شہر چوک تک ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی اور ضلعی آرگنائزر ملتان عون رضا انجم ایڈووکیٹ نے کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما سلیم عباس صدیقی، عزاداری ونگ کے رہنما انجینئر سخاوت علی سیال، مولانا ہادی حسین قمی، مولانا جعفر انصاری، وائس آف کارواں سالار کے ڈویڑنل صدر سید مظفر شمسی، جنرل سیکرٹری سید آل رضا کاظمی، سید اقبال مہدی زیدی ایڈووکیٹ، زوار حسین لنگاہ، اراکین ورکنگ کمیٹی سید جواد رضا جعفری موجود تھے۔ ریلی میں بڑی تعداد میں زائرین، قافلہ سالار اور مومنین نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اچانک زمینی راستوں کو بند کرنا اور زائرین پر پابندی لگاناکسی صورت قبول نہیں، یہ عمل حکومتی انتظامی نااہلی اور عالمی اربعین کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔ حالیہ ایران، عراق اور پاکستان کے سہ ملکی اربعین اجلاس میں پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے وعدے کہاں گئے؟ کیا وہ صرف کاغذی دعوے تھے؟ اگر حکومت نے سفری سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تو اب پیچھے ہٹنے کا جواز کیا ہے؟یہ پابندی محض ایک انتظامی فیصلہ نہیں، بلکہ لاکھوں عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ بلو چستان خرابی حالات پر انڈیا و اسرائیل کے بیان کو تقویت دے رہیں ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ کے اپنے بیانات میں تضاد ہے ایک جانب یہ کہتے ہیں کے بلوچستان میں دہشتگرد قانون کی گرفت میں ہیں اور ایک ایس ایچ او بھی انہیں قابو کر سکتا ہے دوسری جانب ان کو زمینی راستوں پر دہشتگردی کا خطرہ نظر آنے لگا ہے۔اگر صوبے کے حالات اتنے ہی خراب ہیں تو آپریشن کیوں نہیں کیا جاتا۔
انہو ں نے کہا کہ حکومت اپنی کمزوری چھپانے کیلئے ایسے اقدامات کر رہی ہے۔زائرین کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ایسے غیر آئینی اقدامات ملک میں انتشار کا با عث بنیں گے ، حکومتی ناقص داخلی و خارجی پالیسیاں دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ زائرین کی راہ میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں کسی بھی صورت قابلِ قبول کریں گے زمینی راستوں سے جانے والے زائرین پر لگائی جانے والی پابندی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ رہنماں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیں گے۔ اس موقع پر زاہد سوری، قیصر لنگاہ، یاسر لنگاہ،احسن مہدی، علی رضا حسینی، اور دیگر موجود تھے۔