کراچی  (ڈیلی پاکستان آن لائن)  قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 306، جو گزشتہ روز لاہور ایئرپورٹ پر ایک پہیے کے بغیر لینڈ کر گئی تھی، اس کا لاپتا پہیہ بالآخر تلاش کر لیا گیا۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کے مطابق  یہ گمشدہ پہیہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ریموٹ پارکنگ بے کے قریب ملا۔پی اے اے  حکام کا کہنا ہے کہ ویل شاپ کے ٹیکنیشنز نے گراؤنڈ کیے گئے بوئنگ 777 طیارے کے لینڈنگ گیئر کے قریب اس پہیے کی موجودگی کی اطلاع دی۔

نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ  ایئربس 320 طیارے کی پرواز پی کے 306 نے  لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا تھا، جس کے بعد طیارے کے ایک پہیے کی غیر موجودگی کا انکشاف ہوا۔ ایئربس کمپنی نے قومی ایئرلائن کے حکام سے رابطہ کر کے اس واقعے کی تکنیکی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

کاجول اور رانی  کے چچا ، مشہور سمرتھ مکھرجی خاندان کے اداکار دیب مکھرجی  چل بسے

ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئربس کمپنی نے اس پرواز کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، جس میں طیارے کا تین ماہ کا فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ، چیک لسٹ اور لینڈنگ گیئر سے متعلق معلومات بھی شامل ہیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • کراچی: بچے بچیوں کے ساتھ بدفعلی کرنے والے ملزم کے بارے میں علاقہ مکین کیا کہتے ہیں؟
  • سوشل میڈیا ناقابل اعتبار ترین پیشہ ہے‘ سروے رپورٹ
  • کراچی: ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • تکنیکی اورآپریشنل وجوہات کے باعث مختلف پروازیں منسوخ
  • 15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی
  • 80 کی دہائی کی مقبول اداکارہ سلمی آغا اب کہاں ہیں؟