ایک ٹائر کے بغیر لینڈ کرنے والے پی آئی اے کے طیارے کا گمشدہ پہیہ مل گیا، کہاں پڑا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 306، جو گزشتہ روز لاہور ایئرپورٹ پر ایک پہیے کے بغیر لینڈ کر گئی تھی، اس کا لاپتا پہیہ بالآخر تلاش کر لیا گیا۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کے مطابق یہ گمشدہ پہیہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ریموٹ پارکنگ بے کے قریب ملا۔پی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ ویل شاپ کے ٹیکنیشنز نے گراؤنڈ کیے گئے بوئنگ 777 طیارے کے لینڈنگ گیئر کے قریب اس پہیے کی موجودگی کی اطلاع دی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایئربس 320 طیارے کی پرواز پی کے 306 نے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا تھا، جس کے بعد طیارے کے ایک پہیے کی غیر موجودگی کا انکشاف ہوا۔ ایئربس کمپنی نے قومی ایئرلائن کے حکام سے رابطہ کر کے اس واقعے کی تکنیکی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
کاجول اور رانی کے چچا ، مشہور سمرتھ مکھرجی خاندان کے اداکار دیب مکھرجی چل بسے
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئربس کمپنی نے اس پرواز کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، جس میں طیارے کا تین ماہ کا فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ، چیک لسٹ اور لینڈنگ گیئر سے متعلق معلومات بھی شامل ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وزیرِاعظم کا سیلز ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کا حکم، 3 ہفتوں میں رپورٹ طلب
وزیرِاعظم شہباز شریف نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث اداروں، کمپنیوں اور افراد کی نشاندہی کے لیے تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے ماضی میں پیش آنے والے ٹیکس فراڈ کے واقعات پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ یعنی پی آر اے ایل کے نظام کا فورینزک آڈٹ کسی بین الاقوامی کنسلٹنسی فرم سے کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی کو 3 ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فائنانس بل 26-2025 : ٹیکس فراڈ میں مدد دینے والے اکاؤنٹ ہولڈر کو ’معاونِ جرم‘ سمجھا جائے گا
وزیرِاعظم شہباز شریف نے یہ بھی واضح کیا کہ رپورٹ میں شناخت ہونے والے افراد یا اداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
اجلاس کے دوران وزیرِاعظم کو ایف بی آر خصوصاً پی آر اے ایل میں جاری اصلاحاتی اقدامات سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی آر اے ایل کے نظام میں متعدد جدید ڈیجیٹل سیکیورٹی اقدامات نافذ کیے جا چکے ہیں، جن میں آڈٹ والٹ، ڈیٹا بیس پروٹیکشن وال، سیکیورٹی آپریشنز سینٹر، مسلسل نگرانی کا نظام اور دیگر حفاظتی تدابیر شامل ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ اپ گریڈ شدہ نظام اب ہر بار ڈیٹا میں کسی بھی تبدیلی پر متعلقہ صارف کے آئی پی ایڈریس کو ریکارڈ کرتا ہے، جس سے ٹیکس فراڈ تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔
بریفنگ میں اس بات کا بھی حوالہ دیا گیا کہ 2018-2019 سے شروع ہونے والے سیلز ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی حقائق معلوم کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے۔
مذکورہ رپورٹ میں فراڈ کی بنیادی وجہ پی آر اے ایل کے پرانے نظام، نگرانی کے فقدان اور غیر محفوظ ڈیٹا بیس کو قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں: سینیٹرز نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید سزا کی تجویز کو مسترد کردیا
یہ بھی بتایا گیا کہ وزیرِاعظم نے اس معاملے کا پہلے ہی نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت کی تھی۔ اب متعدد اصلاحات نافذ کی جا چکی ہیں تاکہ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔
مزید برآں، اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر نے حال ہی میں واشنگٹن میں منعقدہ ورلڈ بینک کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ایف بی آر کی اصلاحاتی کوششوں پر مبنی کیس اسٹڈی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا۔
وزیرِاعظم نے اس کامیابی پر ایف بی آر کی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایڈریس آئی ٹی ٹیکس ایف بی آر تحقیقات ٹیکس فراڈ شہباز شریف وزیر اعظم