چینی کی قیمتوں میں 14 روپے فی کلو کا اضافہ،پریشان کن خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد: ملک بھر میں رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات نے چینی کی قیمتوں کے تازہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق رمضان کے دوران چینی کی اوسط قیمت 14 روپے 22 پیسے فی کلو بڑھی ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر ملک میں چینی کی اوسط قیمت 171روپے 90 پیسے فی کلو او زیادہ سے زیادہ قیمت 180روپےفی کلو تک ہے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سال2025 کےآغاز پر ملک میں چینی کی اوسط قیمت138روپے 64 پیسےفی کلو تھی، سال کے آغاز سے اب تک چینی اوسط 33 روپے 26 پیسے فی کلو اور ساڑھے3 ماہ میں اوسط 40روپے05 پیسےفی کلو مہنگی ہوئی، ملک میں ساڑھے 3 ماہ پہلے چینی کی اوسط قیمت131روپے 85 پیسے فی کلو تھی۔
واضح رہے کہ ملک میں چینی کی اوسط قیمت ایک سال قبل145روپےفی کلو تھی ، حکومت نےجون سے اکتوبر 2024 کےدوران 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کی اجازت دی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چینی کی اوسط قیمت پیسے فی کلو ملک میں
پڑھیں:
ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
کراچی:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔
ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔
ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔
ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔