WE News:
2025-11-03@14:47:10 GMT

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے توقعات کے عین مطابق پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ پیر کے روز کیا گیا، جبکہ اس حوالے سے تفصیلی بیان جلد جاری کیا جائے گا۔

گزشتہ مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس 30 جولائی 2025 کو منعقد ہوا تھا، جس میں بھی شرحِ سود 11 فیصد برقرار رکھی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال میں شرح نمو 4.

25 فیصد تک جانے کا امکان، گورنر اسٹیٹ بینک

اس وقت توانائی کی قیمتوں بالخصوص گیس ٹیرف میں غیر متوقع اضافے کے باعث افراطِ زر کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا تھا۔

SBP has kept policy rate unchanged in its latest MPC meeting, held on 15 Sep 2025#SBP #MonetaryPolicy #PakistanEconomy #InterestRates #InflationOutlook #PKR #EconomicStability #PolicyRate #SBPUpdates #FinancialMarkets #PSX pic.twitter.com/eIvRJCy6PP

— Insight Securities (@InsightSecurit4) September 15, 2025

ماہرین نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ حالیہ سیلاب کے بعد مہنگائی میں اضافے کے خدشے کے پیشِ نظر اسٹیٹ بینک شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 72 فیصد شرکا نے یہی امکان ظاہر کیا تھا کہ پالیسی ریٹ برقرار رہے گا کیونکہ فصلوں کے نقصان اور سپلائی چین کے مسائل کے سبب غذائی افراطِ زر میں اضافے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں:آٹو فنانسنگ میں 20 فیصد کی لمبی چھلانگ،اسٹیٹ بینک نے ڈیٹا جاری کردیا

اپنی رپورٹ میں عارف حبیب لمیٹڈ نے کہا کہ اگرچہ موجودہ افراطِ زر اور بیرونی استحکام شرح سود میں کمی کی گنجائش پیدا کرتے ہیں، لیکن سیلاب کے اثرات، مالیاتی خدشات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے امکانات احتیاط کی متقاضی ہیں۔

ادارے نے خبردار کیا کہ زرعی پیداوار اور کپاس کو پہنچنے والے نقصان کے باعث درآمدات بڑھنے سے بیرونی دباؤ دوبارہ سر اُٹھا سکتا ہے۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق اگست 2025 میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد ریکارڈ کی گئی جو جولائی 2025 کے 4.1 فیصد سے کم ہے۔

مزید پڑھیں:صارفین کے لیے خوشخبری، اسٹیٹ بینک نے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے عمل میں اہم تبدیلیاں کردیں

جولائی 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 254 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا، جبکہ جون میں 328 ملین ڈالر کا سرپلس تھا، اس کے مقابلے میں جولائی 2024 میں خسارہ 350 ملین ڈالر تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آئی ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 34 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور یہ 5 ستمبر 2025 کو 14.34 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

مجموعی ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 19.68 ارب ڈالر ہیں جن میں سے کمرشل بینکوں کے پاس 5.34 ارب ڈالر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک افراط زر سیلاب شرح سود کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مانیٹری پالیسی کمیٹی مہنگائی کی شرح

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک افراط زر سیلاب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مانیٹری پالیسی کمیٹی مہنگائی کی شرح اسٹیٹ بینک ملین ڈالر

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پارٹی پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کرےگی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت کرانے کا فیصلہ

پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق اس سلسلے میں شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے باقاعدہ نمائندگی جمع کرائی گئی ہے، جو صدرِ مملکت، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام کو ارسال کی جا چکی ہے۔

اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی معاونت سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھی بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد دفعات آئین کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے ٹکراتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر جماعتی بنیادوں پر ایک ووٹ سے متعدد ممبران کے انتخاب کا یونین کونسل نظام شدید تحفظات کا باعث ہے، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرنے کے ساتھ بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اعتراضات میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بل کے ذریعے مقامی منتخب نمائندوں کے اختیارات بیوروکریسی کو دینے کی کوشش کی گئی ہے، جو اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے آئینی تصور کے خلاف ہے۔

’اسی طرح مالیاتی اختیارات کا مرکز میں مرتکز ہونا بلدیاتی نظام کی خودمختاری کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے جبکہ غیر معینہ مدت کے لیے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کے اختیار کو بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔‘

پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہِ راست انتخاب کا طریقہ کار بحال کیا جائے، بلدیاتی اداروں کی مدت کو 5 سال تک آئینی طور پر مقرر کیا جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی انتظامیہ کی مداخلت روکنے اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات محدود کرنے کے لیے مؤثر پابندیاں لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیف الیکشن کمشنر

اعجاز شفیع نے بتایا کہ پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں مؤقف اپنایا جائے گا کہ متنازع شقوں پر عملدرآمد روکا جائے اور بلدیاتی جمہوری ڈھانچے کو یقینی بنایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی درخواست اعتراضات پنجاب چیلنج کرنے کا فیصلہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • آئی بی اےسکھر ، ایم ڈی کیٹ 2025 ٹیسٹ کے حتمی نتائج کا اعلان
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • سونے کی قیمت میں کمی کا تسلسل برقرار،مزید فی تولہ 1600روپے سستا
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • پولیس اسٹیٹ