شرح سود 11 سے کم کرکے 9 فیصد کی جائے،ای پی بی ڈی
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
اسلام آباد (صغیر چوہدری)معاشی تھنک ٹینک ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ (ای پی بی ڈی) نے ملک میں حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کے بعد معاشی بحالی کے لیے شرح سود میں فوری کمی کی سفارش کر دی ہے۔
ای پی بی ڈی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شرح سود کو موجودہ 11 فیصد سے کم کرکے 9 فیصد کیا جائے تاکہ زرعی و صنعتی شعبے کی بحالی ممکن ہو سکے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ حالیہ سیلاب سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، جس کے نتیجے میں چاول کی 60 فیصد، کپاس کی 35 فیصد اور گنے کی 30 فیصد فصل تباہ ہو چکی ہے، جبکہ 40 فیصد لیبر فورس بھی متاثر ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق زرعی بدحالی کے بعد صنعتی ترقی کو سہارا دینا ناگزیر ہے۔ ’’حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا مسابقتی فنانسنگ لاگت کے ذریعے صنعتوں کو چلانا ہے یا نہیں‘‘، رپورٹ میں کہا گیا۔ای پی بی ڈی نے کہا ہے کہ شرح سود میں کمی سے نہ صرف صنعتی شعبے کو ریلیف ملے گا بلکہ حکومت کو تقریباً 3 ہزار ارب روپے کی بچت بھی ہوگی، جسے سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیر و بحالی پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ شرح سود کم کرنے سے برآمدات میں اضافہ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، جبکہ صنعتی شعبہ سیلاب سے متاثرہ زراعت کے نقصانات کا ازالہ کر سکے گا۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ دوسرے مرحلے میں شرح سود کو 9 فیصد سے مزید کم کرکے 6 فیصد کیا جائے تاکہ پاکستان موجودہ بحران سے نکل سکے۔ ای پی بی ڈی کے مطابق شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنا ملکی معیشت کے لیے ناقابلِ برداشت ہوگا، جس سے معاشی بدحالی اور صنعتی جمود مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث رواں مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح نمو 3.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی بی ڈی رپورٹ میں گیا ہے
پڑھیں:
دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024 کےعام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان
دولت مشترکہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 2024 کے عام انتخابات پر مبصر گروپ کی رپورٹ رواں ماہ جاری کی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق رپورٹ کا کچھ حصہ آن لائن زیر گردش ہے۔ اس لیک شدہ دستاویز پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان دولت مشترکہ نے اپنے بیان میں کہا ہے مبصر گروپ کی رپورٹ حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن پہلے ہی دی جا چکی۔ لیک ہونے والی دستاویزات پر پالیسی کے تحت تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان نے واضح کیا ہے دولت مشترکہ سیکریٹریٹ کا کام ہر قسم کی مداخلت سے آزاد ہے۔ شفافیت اور غیر جانبداری پر مبنی انتخابی مشاہدے کے عزم پر قائم ہیں۔