زمینوں کے ہیرپھیر میں ملوث کرپٹ افسران ملازمت سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
مشیر برائے وزیراعلیٰ سندھ نجمی عالم اور ڈائریکٹر جنرل انجینئر عبدالکاشف خان ہیومن سیٹلمنٹ اتھارٹی سندھ کچی آبادی نے کرپٹ افسران کے خلاف بڑے اقدامات کر تے ہوئے سندھ کچی آبادی کی زمینوں کی جعلی فائلز بنوانے اور زمینوں پر قبضہ کے معاملات میں ملوث رشید آرائیں کے غیر قانونی کاموں میں سہولت کار افسران کو نوکری سے فارغ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:جعلی ڈگری ثابت ہونے پر نادرا کے ڈائریکٹر جنرل ملازمت سے برطرف
رشید آرائیں رینجرز کا سابقہ ملازم تھا کو، کرپشن کے کیس میں نکالا گیا تھا۔ اس کے خلاف تھانہ منگوپیر میں ایف آئی آر نمبر 2025/184 مورخہ 6 فروری 2025 کو درج کروائی گئی اور دوسری ایف ائی آر نمبر 2025/109 مورخہ 13 مارچ 2025 گلشن معمار تھانے میں درج کروائی گئی تھی، جس کے نتیجے میں رشید آرائیں کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کے خلاف مزید قانونی انکوائری چل رہی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل انجینیئر عبدالکاشف خان نے اس انکوائری کا دائرہ کار بڑھا کر غیر قانونی کاموں میں ملوث ادارے کے مزید افسران اور لینڈ مافیا کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی آر عبدالکاشف خان ہیومن سیٹلمنٹ اتھارٹی سندھ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی ا ر عبدالکاشف خان کے خلاف
پڑھیں:
بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرے، غیرت کے نام پر اس طرح کے واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی خواتین اراکین نے سندھ اسمبلی میں بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرا دی۔ بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ جاوید اور ہیر سوہو نے جمع کروائی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وحشیانہ عمل آئین پاکستان کے خلاف ہے اور مذکورہ قرارداد میں قتل کے عمل کو غیر اسلامی اور غیر ثقافتی قرار دیا گیا ہے۔ اراکین صوبائی اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرے، غیرت کے نام پر اس طرح کے واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کا ایوان بلوچستان میں ایک جوڑے کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتا ہے، وحشیانہ قتل اسلامی تعلیمات، بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے خلاف ہے۔ صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تمام ملوث افراد کو جلد سزا دی جائے۔