11لاکھ ’’آشاؤں‘‘سے مودی سرکار کا ظالمانہ سلوک
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
دنیا بھر میں ہیلتھ کئیر ورکرز کو مراعات دی جاتیں، ڈکٹیٹر مودی کے دیس میں الٹی گنگا بہہ رہی۔
بھارت میں 11 لاکھ یہ ورکرز سبھی خواتین اور ’’آشا‘‘(اْمید)کہلاتی ہیں، گھر گھر جا کر کروڑوں غریب بھارتیوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرتی ہیں۔
بھارتی شعبہ صحت کی بیک بون ہونے کے باوجود تنخواہ صرف پانچ سے سات ہزار روپے ماہانہ جو مہنگائی کے اس دور میں انتہائی معمولی۔یہ لاکھوں ورکرز آئے دن تنخواہ بڑھانے اور مراعات کی خاطر مظاہرے کرتی ہیں مگر مودی جنتا پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔