حماس کیجانب سے 4 اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی مذاکرات سے مشروط
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 4 اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی مذاکرات سے مشروط کردی۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے امریکا اور اسرائیل کی دہری شہریت رکھنے والے قیدی کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم حماس نے اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی امن مذاکرات سے مشروط کردی۔
حماس کا کہنا ہے کہ وہ نیو جرسی کے رہائشی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر سکتا ہے۔ 21 سالہ امریکی شہری ایڈن الیگزینڈر اسرائیلی فوجی ہے۔ حماس نے غزہ میں دوران قید ہلاک ہو چکے 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں بھی اسرائیل کو واپس بھیجنے کی مشروط پیشکش کی ہے۔
غزہ میں 19 جنوری سے جنگ بندی چل رہی ہے تاہم اس پہلے مرحلے کی جنگ بندی کی مدت 2 مارچ کو ختم ہو چکی ہے۔ جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں داخل ہونے میں ابھی کافی مشکلات درپیش ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ مزید سخت کرتے ہوئے امدادی سامان کی غزہ میں ترسیل روک دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!