سندھ کے ٹماٹر کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے جدید ترین زرعی طریقوں کی ضرورت ہے: ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ ۔2025 )کاشتکاروں اور ماہرین نے سندھ میں ٹماٹر کی پیداوار بڑھانے کے لیے جدید زرعی طریقوں کو متعارف کرانے کا مطالبہ کیا ہے ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے اس جنوب مشرقی صوبے میں فصل کی بہت زیادہ صلاحیت ہے لیکن کسانوں کو زیادہ سے زیادہ منافع نہیں دے رہا ہے سندھ کے ٹماٹر کے شعبے کو جو پاکستان کے زرعی منظر نامے کا ایک اہم جزو ہے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے، جو فصل کی نشوونما اور پیداواری صلاحیت میں رکاوٹ ہیں.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی کارکردگی اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے جدید زرعی طریقوں کو اپنانا ناگزیر ہے سندھ میں ٹماٹر کی کھپت کی شرح زیادہ ہے اسے لگژری فوڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے لیکن کسان زیادہ تر وقت منافع میں اتار چڑھا واور پیداوار میں موسمی تغیرات کا شکار ہوتے ہیں جہاں تک مارکیٹنگ کے ذرائع کا تعلق ہے کسانوں کو فصل کی پیداوار اور نقل و حمل کے دوران بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے چھوٹے کسانوں کو، خاص طور پر، زیادہ مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہ زیادہ منافع کے مارجن حاصل کرنے کی امید کے ساتھ ٹماٹر اگاتے ہیں کم آمدنی کی وجہ سے کسانوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے اور اپنی پیداوار کی منصفانہ قیمت کا مطالبہ کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ٹماٹر کی قیمت میں عدم استحکام کی اہم وجوہات اور عوامل کا پتہ لگانے کے لیے تحقیق کی ضرورت ہے سندھ میں تین اضلاع بدین، ٹھٹھہ اور سجاول ٹماٹر کی بہتر پیداوار کے لیے جانے جاتے ہیں اگرچہ ٹماٹر سال بھر دستیاب ہوتا ہے لیکن ٹھٹھہ، سجاول اور بدین میں اس کی دستیابی جنوری سے مارچ/اپریل کے مہینوں میں عروج پر ہوتی ہے ان مہینوں کے دوران یہ بہت سستے نرخوں پر فروخت ہوتا ہے ماہر زراعت رسول بخش سومرو نے کہا کہ سندھ میں فی ہیکٹر اوسط پیداوار تقریبا 5,084 کلوگرام ہے جو کہ قومی اوسط 10,752 کلوگرام فی ہیکٹر سے نمایاں طور پر کم ہے انہوں نے مارکیٹ کے اتار چڑھا وکو کسانوں کو کم منافع کے لیے ذمہ دار ایک اور عنصر کے طور پر بھی شناخت کیا جو مالی عدم استحکام کا باعث بنتا ہے اس کے علاوہ، ذخیرہ کرنے اور پروسیسنگ کی مناسب سہولیات کی کمی کے نتیجے میں فصل کے بعد کافی نقصان ہوتا ہے جس سے پیداوار کم ہوتی ہے. انہوں نے کہا کہ کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنانے سے زمین کی صحت میں اضافہ اور پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ مقامی موسمی حالات کے خلاف مزاحم ٹماٹر کی اقسام تیار کرنا اور کاشت کرنا فصلوں کی ناکامی کی شرح کو کم کر سکتا ہے ٹھٹھہ کے کاشتکار عرفان شیخ نے کہا کہ آبپاشی کے موثر طریقوں کو لاگو کرنے سے پانی کی بچت اور فصل کی نشوونما کو بہتر بنایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ جدید اسٹوریج اور پروسیسنگ یونٹس کے قیام سے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے اور پیداوار کی قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے زراعت کو جدید بنانے کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے کیونکہ سندھ ایگریکلچر پالیسی 2018-2030 کا مقصد پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینا اور کسانوں کی معاش کو بہتر بنانا ہے انہوںنے بتایا کہ مختلف تنظیمیں کسانوں کو جدید تکنیکوں اور موسمیاتی موافقت کی حکمت عملیوں سے آگاہ کرنے کے لیے تربیتی سیشن منعقد کر رہی ہیں ان کا ماننا ہے کہ سندھ کے ٹماٹر کے شعبے کو جدید بنانا پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ان طریقوں کو نافذ کرنے کے لیے کسانوں، سرکاری ایجنسیوں اور نجی اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک باہمی کوشش بہت اہم ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ اور پیداوار ہے انہوں نے کسانوں کو طریقوں کو ٹماٹر کی سکتا ہے کہ سندھ کے لیے فصل کی
پڑھیں:
وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر تبادلہ خیال
اسلام اباد ( نمائندہ خصوصی ) پاکستان میں پولینڈ کے سفیر ما سیج پسر سکی نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات میں اضافہ، تجارت کو بڑھانے اور سرمائے کاری کے مواقع کے حوالے سے خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا پولینڈ کے سفیر نے پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے جان و املاک کے نقصان پر اظہار افسوس کیا انہوں نے معیشت کو بحال کرنے اور مائیکرو اکنامک استحکام پر وزیر خزانہ کو مبارکباد دی ، انہوں نے بتایا کہ پولینڈ کی حکومت ،پاکستان میں ایک اعلی سطح کا وفد بھیجنے کے لیے کام کر رہی ہے جس میں سینئر سیاسی رہنما بھی شامل ہوں گے جو دو طرفہ رابطوں میں اضافے پر بات چیت کرے گا انہوں نے کہا کہ پولینڈ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت ایک ارب ڈالر ہے اور اس کا توازن پاکستان کے حق میں ہے انہوں نے کہا کہ پولینڈ نے پاکستان میں گیس کی تلاش کے سیکٹر میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے مختلف سیکٹرز میں مواقع کی تلاش کی جا رہی ہے وزیر خزانہ نے پولینڈ کے سفیر کو سلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف اپریشنز کے بارے میں بتایا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب شدید نوعیت کا ہے جبکہ سیلاب کے نقصانات کے بارے میں اسیسمنٹ کی جا رہی ہے تاکہ ترقیاتی پارٹنر کو اگاہ کیا جا سکے ۔