کرکٹر کامران اکمل اور عمر اکمل کے والد کے فارم ہاؤس پر چوری کی بڑی واردات
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستانی کرکٹرز کامران اکمل اور عمر اکمل کے والد کے فارم ہاؤس پر بڑی چوری کی واردار ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور کے تھانہ ہیر کے علاقے میں نامور کرکٹر اسٹار بیٹسمین کامران اکمل اور عمر اکمل کے والد کے فارم ہاؤس پر چوری کی بڑی واردات ہوئی ہے۔ چور دن دہاڑے سولر اتار کر فرار ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق چور مرکزی دروازے کا کنڈا توڑ کر فارم ہاوس میں داخل ہوئے تھے۔
کامران اکمل کے والد نے بتایا کہ فارم ہاؤس میں سولر سسٹم کل لگوایا تھا اور آج چور لے گیے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کو سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر ذرائع کی مدد سے ٹریس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
یس پی کینٹ اویس شفیق نے کہا کہ فارم ہاؤس کے کوچ کاشف محمود کی مدعیت میں نا معلوم چور کے خلاف فوری مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس تاحال چوروں کا سراغ نہ لگا سکی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی قانونی کارروائی جاری ہے۔
مزیدپڑھیں:فیملی کو پاکستان کیوں چھوڑنا پڑا؟ ہاجرہ یامین نے وجہ بتا دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اکمل کے والد کامران اکمل فارم ہاؤس
پڑھیں:
قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا، بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے حملے اور 26 سیاحوں کی ہلاکت پر بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں، ان کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے، اعظم نزیر تارڑ، طارق فاطمی بھی اہم اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔
ٹارنی جنرل منصور اعوان بھی وزیر اعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے اہم اجلاس طلب کیا ہے، جس میں بھارت کے آج کے اقدامات کا جواب دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سلامتی کے معاملات، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے معاملے پر گفتگو ہوگی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بھارتی جنگی جنون سے نمٹنے کے حوالے سے بھی اقدامات کی منظوری لی جائے گی۔
اسحاق ڈار کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اجلاس میں ملکی سلامتی سے متعلق امورکا جائزہ لیا جائے گا جبکہ بھارت کے حالیہ بیان پر پاکستان کا مؤقف طے کیا جائے گا۔