میرا نہیں خیال، شریف اللہ کی حوالگی کا ٹرین واقعے سے کوئی تعلق ہو، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
میرا نہیں خیال، شریف اللہ کی حوالگی کا ٹرین واقعے سے کوئی تعلق ہو، خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ شریف اللہ کی حوالگی کا ٹرین واقعے سے کوئی تعلق ہو۔سیالکوٹ میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ دہشت گردوں کو دکھ ہو کہ شریف اللہ کو کیوں امریکا کے حوالے کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ شریف اللہ کی حوالگی کا ٹرین واقعے سے کوئی تعلق ہو، پی ٹی آئی سانحہ جعفر ایکسپریس پر پروپیگنڈا کررہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اتنے روز گزرنے کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی نے واقعے کی مذمت نہیں کی، وہ جیل سے 3 اور 4 صفحات کے خط لکھتے ہیں، اخبارات میں آرٹیکل اور بیانات دیتے ہیں لیکن قومی سانحے کی مذمت نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے بانی پی ٹی آئی دہشت گردوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کی پارٹی کا موٹو بن چکا ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دہشت گردوں کو افغانستان سے لائے اور اپنے اقتدار کی ضمانت لی تھی۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت پی ٹی آئی نے مشروط کی ہے، ان کا موقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پے رول پر لایا جائے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان پر سفری پابندیاں لگانا نامناسب بات ہے، حکومت نے اس مسئلے کو اٹھایا ہے، ہفتے دس دن میں معاملہ حل ہو جائے گا کوشش ہے کہ سفری پابندی نا لگے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میرا نہیں خیال بانی پی ٹی آئی خواجہ آصف نے کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں انسانی تباہی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی سیستانی
عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع نے غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی رژیم کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے وہاں رونما ہونیوالی بڑی انسانی تباہی کو فی الفور روکنے پر تاکید کی ہے اسلام ٹائمز۔ عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع آیت اللہ سید علی السیستانی نے تاکید کی ہے کہ غزہ کے خلاف تقریباً 2 سالوں سے جاری مسلسل قتل و غارت و تباہی کہ جس میں نہ صرف لاکھوں عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں بلکہ شہروں کے شہر اور اکثر رہائشی عمارتیں بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں، کے بعد غزہ کی پٹی کے مظلوم فلسطینی عوام اس وقت انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں، خصوصا خوراک کی شدید قلت کہ جس کے باعث قحط پھیل چکا ہے اور حتی کمسن بچے، بیمار اور بوڑھے بھی اس سے محفوظ نہیں۔
اس حوالے سے آیت اللہ سیستانی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ اگرچہ فلسطینی عوام کو ان کے وطن سے بے گھر کرنے کی مسلسل کوششوں کے تناظر میں قابض صیہونیوں سے، اس ہولناک بربریت کے سوا کسی دوسری چیز کی توقع بھی نہیں لیکن دنیا، بالخصوص عرب و اسلامی ممالک کو اس عظیم انسانی تباہی کے تسلسل کی اجازت ہر گز نہیں دینی چاہیئے اور توقع ہے کہ وہ ان جرائم کا خاتمہ کریں گے اور معصوم فلسطینی شہریوں کے لئے خوراک و بنیادی ضروریات کی جلد از جلد فراہمی کے لئے قابض رژیم اور اس کے حامیوں کو اپنی تمام طاقت کے ذریعے مجبور کریں گے۔
مرجع عالیقدر نے تاکید کی کہ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر قحط کے ہولناک مناظر جو میڈیا کے ذریعے نشر کئے جا رہے ہیں، کسی بھی با ضمیر شخص کو سکون سے کھانے پینے کی اجازت تک نہیں دیتے جیسا کہ امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے بلاد اسلامی میں کسی عورت کے خلاف زیادتی کے حوالے سے فرمایا ہے کہ اگر کوئی مسلمان ایسے کسی واقعے پر غم و غصے سے اپنی جان بھی دے دے تو بھی اس پر کوئی ملامت نہیں بلکہ میرے خیال میں وہ اس کا سزاوار ہے۔