استور میں برفباری سے زمینی رابطہ منقطع
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور برف باری کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
استور میں بر ف باری کی وجہ سے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
آزاد کشمیر کی وادیٔ نیلم میں بارش اور برف باری سے سردی کی شدت برقرار ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں میدانی علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہے گا جبکہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے بلند و بالا پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے
دوسری جانب کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 36 سے 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔
شہرِ قائد میں کم سے کم درجۂ حرارت22.                
      
				
کراچی میں شمال مشرق کی سمت سے 10 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جن میں نمی کا تناسب 61 فیصد ہے
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔