وفاقی حکومت نے چینی سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں، جس کے باعث چینی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔

اسلام آباد سے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے، آئی بی اور ایف بی آر کی جانب سے چینی سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ملک بھر میں کارروائیوں کے باعث چینی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت کم ہو کر 165 سے 170 روپے کلو کے درمیان آگئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے چینی 180 روپے فی کلو فروخت ہوئی۔

ذرائع کے مطابق کارروائیاں چینی کے جعلی خریداروں، بینک اکاؤنٹس اور فروخت ریکارڈ حاصل کر کے کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق پنجاب شوگر ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے قیمتیں کم کرنے کی تحریری یقین دہانی کروائی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف چینی سٹہ مافیا اورذخیرہ اندوزوں کےخلاف کارروائیوں کی نگرانی خود کرتے رہے، انھوں نے چینی کے معاملے پر متعدد اجلاسوں کی صدارت بھی کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق

پڑھیں:

گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج

سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ سرکاری بینک کے افسر کے خلاف درج کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع  ٹھٹہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب 4 جون بروز بدھ کو تیز رفتار کار نے  موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر ماری۔ جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جبکہ دوسرا دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔

واقعے کا مقدمہ چار دن بعد 8 جون کو ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کے کینجھر جھیل تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نیم سرکاری بینک کے ڈپٹی سی ای او کو نامزد کیا گیا ہے۔

حادثے میں جاں بحق شخص قاسم کے بھائی مدعی مقدمہ  پیر بخش کے مطابق، حادثے کے وقت جاں بحق ہونے والے اس کے بھائی قاسم اور ماموں زاد ارسلان  سرکاری بینک سے رقم لے کر موٹر سائیکل پر واپس گھر آ رہے تھے۔

ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ دیگر رشتہ دار دوسری موٹر سائیکل پر ان کے ہمراہ تھے۔ مقدمہ متن کے مطابق، حادثہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب اس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی ایک تیز رفتار گاڑی نے غلط سمت سے آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔

مدعی کے بیان کے مطابق، حادثہ کا سبب بنے والی کار نیم سرکاری بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی، اور اسے ایک خاتون چلا رہی تھیں، جن کے ساتھ بینک کے ڈپٹی سی ای او بھی موجود تھے۔

عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حادثے کے بعد ملزم خاتون کے ہمراہ گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مذکورہ گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

حادثے کے نتیجے میں ارسلان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ قاسم کو شدید زخمی حالت میں پہلے سول اسپتال کراچی اور بعد ازاں ملیر کینٹ میں واقعے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔

پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل بالسبب اور قتل خطا کی دفعات شامل کی ہیں، جبکہ ٹریفک حادثے کے حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی تھمی نہیں‘ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے‘ادارہ شماریات
  • وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے، ذرائع
  • مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج
  • ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو کابینہ کی منظوری کے بعد شام کو پیش کیا جائے گا
  • حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
  • سفارتی سطح پر بھارتی مشکلات میں مزید اضافہ,’’برکس ممالک کا اتحاد سے نکالنے پر غور