وفاقی حکومت نے چینی سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں، جس کے باعث چینی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔

اسلام آباد سے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے، آئی بی اور ایف بی آر کی جانب سے چینی سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ملک بھر میں کارروائیوں کے باعث چینی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت کم ہو کر 165 سے 170 روپے کلو کے درمیان آگئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے چینی 180 روپے فی کلو فروخت ہوئی۔

ذرائع کے مطابق کارروائیاں چینی کے جعلی خریداروں، بینک اکاؤنٹس اور فروخت ریکارڈ حاصل کر کے کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق پنجاب شوگر ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے قیمتیں کم کرنے کی تحریری یقین دہانی کروائی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف چینی سٹہ مافیا اورذخیرہ اندوزوں کےخلاف کارروائیوں کی نگرانی خود کرتے رہے، انھوں نے چینی کے معاملے پر متعدد اجلاسوں کی صدارت بھی کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق

پڑھیں:

چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-03-2
ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 220 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی دستاویزات کے مطابق ایک ہفتے میں سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے تک جبکہ کراچی اور حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے تک اضافہ ہوگیا جس کے بعد ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 220 روپے ہوگئی۔ دستاویزات کے مطابق راولپنڈی، کراچی اور سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت بڑھ کر 220 روپے تک پہنچ گئی جبکہ حیدرآباد میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 190سے بڑھ کر 195 روپے ہوگئی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 12 پیسے کی کمی ہوئی تھی، ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 69 پیسے پر آگئی ہے۔ گزشتہ ہفتے تک ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے تھی جبکہ ایک سال قبل ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 132 روپے 47 پیسے تھی۔ سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چینی کے ریٹ پر حکومت کی رٹ مکمل طور پر ختم ہوگئی ہے، کسی بھی شہر میں سرکاری مقررہ قیمت پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔ مافیاؤں کے ہاتھوں چینی کی درآمد اور برآمد کے کھیل میں حکومت خود ملوث ہے، نہ مقررہ قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنایا جاتا ہے اور نہ ہی چینی مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے۔ چینی جیسی بنیادی ضرورت بھی اب عوام کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے، جو اس امر کی حقیقت کا اعلان ہے کہ حکومت کو عوامی مسائل و مشکلات سے کوئی سروکار نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت عوامی مسائل کا ادراک کرے، چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے شفاف مانیٹرنگ نظام وضع کرے، ذخیرہ اندوزی پر فوری جرمانے عاید کیے جائیں، قیمتوں کی روزانہ نگرانی، ریٹ لسٹ کی خلاف ورزی پر جرمانے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
  • 27 ویں ترمیم منظوری، اتحادی ارکان کو اسلام آباد میں رہیں،حکومت
  • سہیل آفریدی کا درختوں کی کٹائی پر زیرو ٹالرنس اور ٹمبر مافیا کیخلاف کارروائی کا حکم
  • حکومت کا 27 ویں آئینی ترمیم رواں ماہ ہی منظور کروانے کا پلان تیار
  • سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • ایف بی آر نے ارب پتی ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیاں شروع کردیں
  • پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع