حکومت کی چینی سٹہ مافیا و ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائیاں، قیمتوں میں کمی آنا شروع
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
وفاقی حکومت نے چینی سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں، جس کے باعث چینی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔
اسلام آباد سے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے، آئی بی اور ایف بی آر کی جانب سے چینی سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملک بھر میں کارروائیوں کے باعث چینی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت کم ہو کر 165 سے 170 روپے کلو کے درمیان آگئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے چینی 180 روپے فی کلو فروخت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق کارروائیاں چینی کے جعلی خریداروں، بینک اکاؤنٹس اور فروخت ریکارڈ حاصل کر کے کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب شوگر ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے قیمتیں کم کرنے کی تحریری یقین دہانی کروائی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف چینی سٹہ مافیا اورذخیرہ اندوزوں کےخلاف کارروائیوں کی نگرانی خود کرتے رہے، انھوں نے چینی کے معاملے پر متعدد اجلاسوں کی صدارت بھی کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق
پڑھیں:
کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
چینی اسکینڈل کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی کہ کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا ایک اور بڑا مالی اسکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود پاکستان میں کوکنگ آئل کی قیمتیں کم ہونے کے بجائے مزید بڑھا دی گئیں۔
نجی ٹی وی چینل سے وابستہ خالد مصطفیٰ کے مطابق دسمبر 2024 سے جولائی 2025 کے درمیان عالمی مارکیٹ میں کھانے کے تیل کی قیمتوں میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی، تاہم پاکستان میں اسی عرصے کے دوران خوردنی تیل کی قیمتوں میں الٹا 4.5 فیصد اضافہ کر دیا گیا، جس کے باعث عوام کو فی لیٹر 150 روپے زائد ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس تمام اضافی منافع کا براہِ راست فائدہ چند مخصوص کمپنیوں اور ذخیرہ اندوز مافیا کو ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران
پاکستان، ملائیشیا اور انڈونیشیا سے رعایتی ڈیوٹی پر پام آئل درآمد کرتا ہے، مگر درآمدی ریلیف کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے کارٹلائزڈ صنعتوں نے قیمتیں مزید بڑھا دیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا نوٹسذرائع کے مطابق وزارتِ صنعت و پیداوار نے اس معاملے پر ایک تفصیلی سمری تیار کی ہے، جو آج اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ سمری میں ناجائز منافع خوری کی نشان دہی کے ساتھ تجویز دی گئی ہے کہ قیمتوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے اور عوام کو براہِ راست ریلیف فراہم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 400 روپے اضافہ کیوں ہوا؟
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فروری 2025 میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس کے بعد 23 اپریل اور 23 مئی کو پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ساتھ مشاورتی اجلاس بھی منعقد ہوئے، تاہم قیمتوں میں کوئی واضح کمی نہ آ سکی۔
عوامی ردعمل اور ماہرین کی رائےماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بروقت کارروائی نہ کرے تو اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ مہنگائی کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتا ہے۔ عوامی حلقوں نے قیمتوں میں اس مصنوعی اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری حکومتی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان میں ذخیرہ اندوزی کوکنگ آئل