دہشتگردی واقعات تسلسل کیساتھ ہو رہے ہیں، قوم کو اعتماد میں لیا جائے،خالد مقبول
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
دہشتگردی واقعات تسلسل کیساتھ ہو رہے ہیں، قوم کو اعتماد میں لیا جائے،خالد مقبول WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
حیدر آباد(آئی پی ایس )کنونیئر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ملک میں واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، قوم کو اعتماد میں لیا جائے، اے پی سی بلائی جائے۔
حیدر آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے سب سے پہلے جاگیر داروں اور وڈیروں کیخلاف آواز اٹھائی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کا کوئی فریم ورک مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایکشن کی نہیں پلان کی ضرورت ہے، واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، قوم کو اعتماد میں لیا جائے اور کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی)بلائی جائے۔کنونیئر ایم کیو ایم نے کہا کہ بلوچستان میں ملک کے باہر سے آنے والی دہشت گردی نے رمضان کا تقدس پامال کیا، پاکستان کے مستقبل کا کوئی فریم ورک مرتب کرنیکی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایوانوں میں عوام کے دکھ اور درد کا مداوا کرنے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قوم کو اعتماد میں لیا جائے خالد مقبول صدیقی واقعات تسلسل ہو رہے ہیں نے کہا
پڑھیں:
کراچی: ’ٹارگٹ کلنگ‘ کےالگ الگ واقعات ،2 نوجوان قتل
کراچی (نیوز ڈیسک) بظاہر ٹارگٹ کلنگ کے الگ الگ واقعات میں دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق پیر کی صبح سویرے مین یونیورسٹی روڈ پر موٹر سائیکل پر سوار مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے 20 سالہ نوجوان کو قتل کر دیا۔
مبینہ ٹاؤن تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمد نواز نے بتایا کہ مقتول عبداللہ پنہور اپنے دوست آصف علی چنا کے ساتھ گلشن اقبال کے علاقے نیپا کے قریب ایک ہوٹل پر چائے پینے کے بعد اسکیم 33 کے مخدوم بلاول گاؤں میں واقع اپنے گھر واپس جا رہے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ دونوں موٹر سائیکل پر مین یونیورسٹی روڈ پر پی ایس او پٹرول پمپ کے قریب پہنچے تو مسلح موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔
عبداللہ پنہور کو دائیں کان کے قریب ایک گولی لگی جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
ابتدائی طور پر اسے ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے پہنچتے ہی مردہ قرار دے دیا، بعد ازاں قانونی کارروائی کے لیے لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایچ او کے مطابق اصل ہدف آصف علی چنا تھا جو اس حملے میں محفوظ رہا، مگر اس کا دوست عبداللہ پنہور مارا گیا۔
پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں ایک نامزد ملزم سجاد خاصخیلی اور ایک نامعلوم حملہ آور کو نامزد کیا گیا ہے، یہ مقدمہ آصف علی چنا کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مدعی کے مطابق سجاد خاصخیلی کا ان کے والد کے ساتھ لین دین کا تنازع چل رہا تھا، ملزم نے ان کے والد سے رقم قرض لی تھی لیکن واپس نہیں کر رہ تھے۔
جب ان کے والد نے اپنا پیسہ واپس مانگا تو سجاد خاصخیلی نے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں، اسی بنا پر مدعی کے اہلِ خانہ نے پہلے ہی سچل تھانے میں اس کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا تھا۔
ایف آئی آر میں مدعی نے دعویٰ کیا کہ حملے کے وقت سجاد خاصخیلی نامعلوم حملہ آور کی موٹر سائیکل پر پچھلی نشست پر سوار تھے، یہ واقعہ صبح تقریباً 2 بج کر 30 منٹ پر پیش آیا۔
بلدیہ ٹاؤن میں 18 سالہ نوجوان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا
ادھر، ایک اور واقعے میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب بلدیہ ٹاؤن میں 18 سالہ نوجوان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
ابتدائی طور پر پولیس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ خان (18 سالہ) کو نواب کالونی میں 20 نمبر بس اسٹاپ کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔
تاہم، اتحاد ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او راؤ شبیر نے وضاحت کی کہ یہ واقعہ ڈکیتی نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔
ان کے مطابق نوجوان اس علاقے سے گزر رہا تھا جب نامعلوم حملہ آوروں نے اس پر فائرنگ کی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ واقعہ ایک پہاڑی علاقے میں پیش آیا اور اس وقت اندھیرا تھا، متاثرہ نوجوان گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا اور اسے سول ہسپتال کراچی منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے پہنچتے ہی مردہ قرار دے دیا۔
پولیس نے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف متوفی کے والد سعیداللہ کی مدعیت میں درج کر لیا۔