نوشکی حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے، ترجمان بلوچستان حکومت
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
فوٹو: فائل
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کا کہنا ہے کہ نوشکی میں آج صبح دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل دیا، ابتدائی کارروائی میں حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے، حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان اور 2 شہری شہید ہوئے۔
اپنے بیان میں شاہد رند نے کہا کہ یہ حملہ بھی دہشت گردی کی تسلسل سے ہونے والی مذموم کارروائیوں کا حصہ ہے، اسی کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں نے نوشکی میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا، اس حملے میں سیکیورٹی فورسز کانوائے کو بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق زخمیوں کو نوشکی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری اور بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے عزائم ناکام بنادیے، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا۔
شاہد رند نے کہا کہ دہشت گردوں کے فرار کے تمام راستے بند کردیے گئے، پیچھا کیا جارہا ہے، مارے جانے والے دہشت گردوں کے علاوہ دیگر کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ یہ جنگ صرف سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کی نہیں، صوبے کے ہر فرد کی ہے۔ حکومت، فورسز اور عوام مل کر اس جنگ میں لڑ رہے ہیں، دہشت گردی کو شکست دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے
پڑھیں:
روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کیف: یوکرینی فضائیہ نے بتایا ہے کہ روس نے یوکرین پر فضائی حملے کے دوران ایک رات میں ریکارڈ 479 ڈرون فائر کیے۔
یوکرین نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کیف نے رات گئے روسی ڈرونز کے پرزے تیار کرنے والی الیکٹرونکس فیکٹری پر بھی حملہ کیا ہے جبکہ مقامی روسی حکام نے تصدیق کی کہ حملے کے بعد اس فیکٹری کو عارضی طور پر پیداوار روکنا پڑی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کے مطابق کیف کی فضائیہ نے کہا ہے کہ بہت بڑے پیمانے پر یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب روس کی جانب سے جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کیا جارہا ہے۔
تاہم یوکرینی فضائیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 460 ڈرونز کو مار گرایا یا روک دیا جبکہ روس کی جانب سے رات بھر داغے گئے 20 میں سے 19 میزائلوں کو بھی ناکام بنایا۔
یوکرینی فضائیہ کا کہنا تھا کہ روسی ڈرون حملوں کے نتیجے میں یوکرین کے کئی علاقوں کو نقصان پہنچا تاہم اس حملے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان یا پھر بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
یوکرینی فضائیہ کے مطابق روس نے 10 مقامات پر فضائی حملے کیے جبکہ یوکرین کے مغربی شہر روِنے کے میئر اولیگزینڈر تریتیاک نے اسے ’جنگ کے آغاز کے بعد علاقے پر سب سے بڑا حملہ‘ قرار دیا۔
روس نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین بھر میں اپنے حملوں میں شدت پیدا کی ہے، جس کے بارے میں یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ روس اپنی 3 سالہ طویل جارحیت کو روکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اور امن مذاکرات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا۔
ان حملوں نے یوکرین کے پہلے سے ہی دباؤ کا شکار فضائی دفاعی نظام کی صلاحیت سے متعلق خدشات پیدا کیے ہیں۔