دہشتگردوں سے بلوچستان نیٹ ورک کی اہم معلومات ملیں، بی ایل اے کے تانے بانے بھارت میں ہیں: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
سیالکوٹ (نامہ نگار)وزیر دفاع خواجہ آصف کہا ہے بی ایل اے ایک تحریک ہے جو انٹرنیشنل دہشتگرد تحریک ڈکلیر ہوئی ہے اور ان کے مین تانے بانے ہندوستان میں ہیں ۔ افغانستان ان کے تعلقات اور اعانت وہاں سے اور دونوں ممالک سے ملتی ہے۔یہ تحریک کئی سالوں سے یہ دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ ہماری افواج نے جانیں بچائی ہیں کم از کم نقصان ہوا۔نقصان بہت زیادہ ہو سکتا تھا مگر ہماری افواج نے دانشمندی سے کام کیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث دہشت گرد سارے کے سارے مارے گئے۔دہشت گردوں سے بہت اہم انفارمیشن حاصل ہوئیں ہیں۔ جو بلوچستان میں نیٹ ورک ہے اس کی تفصیلات ملنا بہت بڑا بریک تھرو ہے۔ بلوچستان میں جو دہشتگری کی لہر کچھ دیر سے چل رہی ہے اس پر وزیر اعظم نے اے پی سی کا اعلان کیا ہے۔ بلوچستان کے وسائل پر قبائلی سرداروں کا قبضہ رہا ہے ابھی بھی ہے، بلوچستان میں نوجوان نسل کے استحصال کی شکایت ہے۔ اے پی سی میں مین ایجنڈا ہو گا۔ بلوچستان کے وسائل وہاں پر خرچ ہوں، وفاق اپنا کردار ادا کرے گا، اصل حق بلوچستان عوام کو جانا چاہئے۔ مجھے اے پی سی کی کامیابی کا یقین ہے۔ دہشتگردی تحریکوں کو دو طریقوں سے ڈیل کیا جاتا ہے ایک سافٹ طریقہ ہوتا ہے جس میں شکایت کو ایڈریس کیا جاتا ہے اور دوسرا طریقہ طاقت کے ساتھ نمٹا جاتا ہے۔ دہشتگردی میں ملوث ممالک سے کیا بات کرنی ہے۔ افغانستان کے ساتھ ہم نے بڑی کوشش کی ہے کہ ہمارے ملک میں جو دہشت گردی ہو رہی ہے بی ایل اے ہے یا ٹی ٹی پی ہے، ان کو لگام دے لیکن افغانستان ہمسائے والا کردار ادا نہیں کر رہا۔ پاکستان میں جو دہشت گردی بدامنی ہے اس میں افغانستان کا ہاتھ ہے۔ افغانستان کے اپنے سیاسی حالات بھی خدشات ہیں۔ افغانستان میں اس وقت ساری دنیا کی دہشت گرد تنظیمیں پارک ہوئی ہوئی ہیں۔ افغانستان میں دہشتگرد تنظیمیں پروان چڑھ رہی ہیں ان کی لیڈر شپ بیٹھی ہوئی ہے۔ کوئی بھی دہشتگرد تنظیم ہے اس کی آماجگاہ افغانستان ہے۔ دہشت گردی کے معاملے میں تمام جماعتوں کو غیر مشروط ساتھ ہونا چاہے۔ یہ ایک قومی مسئلہ ہے، اے پی سی میں پی ٹی آئی بھی غیر مشروط شامل ہو، پی ٹی آئی کا ایک ہی نعرہ ہے خان نہیں تو پاکستان نہیں، ملک ہے تو ہم ہیں باقی ہر چیز فانی ہے، پی ٹی آئی آل پارٹی کانفرنس میں آئے۔ پی ٹی آئی کہہ رہی ہے بانی کو پی ٹی آئی کو پیرول پر رہا کریں۔ پی ٹی آئی کی مشروط بلیک میلنگ قومی مسائل کے اوپر قابل قبول نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی اے پی سی
پڑھیں:
طورخم بارڈ غیرقانونی افغان باشندوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا، کوئی تجارت نہیں ہورہی، خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر دباؤ میں رکھنا چاہتا ہے، تاہم مشرقی محاذ پر اسے شکست اٹھانا پڑی ہے اور اسی سبب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہاکہ طورخم بارڈر غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا ہے، وہاں کسی قسم کی تجارت نہیں ہو رہی۔ ان کے مطابق بے دخلی کا عمل جاری رہنا ضروری ہے تاکہ یہ افراد دوبارہ اسی بہانے پاکستان میں نہ رک سکیں۔ اس محاذ پر ثالثی کے مثبت نتائج آنے کی امید ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، اب تک کتنے پناہ گزین واپس جا چکے؟
خواجہ آصف نے واضح کیاکہ اس وقت تمام عمل، حتیٰ کہ ویزا پروسیسنگ بھی معطل ہے اور جب تک مذاکرات مکمل نہیں ہو جاتے یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ پہلی مرتبہ افغان شہریوں کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر زیرِ بحث آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ترکیہ اور قطر ثالثی کا کردار خوش اسلوبی سے ادا کر رہے ہیں۔ ماضی میں افغانستان غیر قانونی افغان باشندوں کو اپنا مسئلہ تسلیم نہیں کرتا تھا اور اسے پاکستان کا داخلی مسئلہ قرار دیتا رہا، تاہم اب یہ ذمہ داری بین الاقوامی سطح پر واضح ہو گئی ہے۔
وزیرِ دفاع نے بتایا کہ ترکیہ میں ہونے والی گفتگو میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ اگر افغان سرزمین سے کوئی غیر قانونی سرگرمی سامنے آئی تو اس کا ازالہ افغانستان کو کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کسی خلاف ورزی میں ملوث نہیں، امن کی خلاف ورزی افغانستان کی جانب سے کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان یہ تاثر دے رہا ہے کہ ان امور میں پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کردار ادا کر رہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس ثالثی میں چاروں ممالک کے اسٹیبلشمنٹ نمائندے موجود ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوا کے عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے کیونکہ وہ اس صورتحال سے زیادہ متاثر ہیں۔ پوری قوم، سیاسی قیادت اور ریاستی ادارے ایک پیج پر ہیں اور چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ہو، یہی واحد حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ممالک مہذب اور بہتر تعلقات برقرار رکھ سکیں تو یہ دونوں کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ افغانستان کی جانب سے تفریق پیدا کرنے کی کوشش واضح ہے اور دنیا اسے سمجھ رہی ہے۔ گزشتہ پانچ دہائیوں میں پاکستان نے جو نقصان اٹھایا وہ مشترکہ تاریخ کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی، کیا اہداف حاصل ہو گئے؟
خواجہ آصف نے مزید کہاکہ بھارت کی پراکسی سرگرمیوں کے شواہد اشرف غنی کے دور سے موجود ہیں، اور اب حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ثبوت دینا بھی ضروری نہیں رہا کیونکہ عالمی سطح پر اس حقیقت کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ تاہم ضرورت پڑنے پر پاکستان ثبوت پیش کرےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان جنگ ثالثی طورخم بارڈر غیرقانونی باشندے نریندر مودی وی نیوز