یو اے ای میں بھکاری 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کمانے لگے
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
شارجہ(نیوز ڈیسک)شارجہ پولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھکاریوں کو پیسے دینے سے باز رہیں۔متحدہ عرب امارات میں بھیک مانگنے والوں کی چاندی ہوگئی ، بھکاری 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کمانے لگے۔شارجہ پولیس نے شہریوں کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شارجہ میں بھکاری ایک گھنٹے میں 367 درہم (28 ہزار روپے پاکستانی) کما رہے ہیں۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اماراتی پولیس کی جانب سے اس حوالے سے ایک مشق کی گئی اور ایک اہلکار بھکاری بنا کر سڑکوں پر گھمایا گیا جس نے صرف ایک گھنٹے کے دوران 367 امارتی درہم حاصل کیے۔اتھارٹی کی جانب سے عام شہری کو بھکاری کا بھیس اپنانے اور سڑکوں پر بھیک مانگنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص سڑک پر بھیک مانگ رہا ہے اور لوگ اس کے پاس آ کر اسے پیسے دیتے ہیں۔ حیران کن طور پر اس شخص نے صرف ایک گھنٹے میں 367 درہم جمع کیے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سڑک پر بھیک مانگنے والے کیسے بغیر کسی حقیقی ضرورت کے لوگوں سے رقم جمع کر کے اچھا خاصا پیسہ کما سکتے ہیں، خاص طور پر رمضان کے مہینے میں۔
شارجہ پولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھکاریوں کو پیسے دینے سے باز رہیں اور انہیں روزگار کی جانب گامزن کریں۔پولیس نے مزید کہا کہ شہری بھکاریوں کی اطلاع دینے کے لیے 80040 یا 901 پر رابطہ کریں، اور یہ بھی واضح کیا کہ عطیہ دینا ایک ذمہ داری ہے، جبکہ بھیک مانگنا جرم ہے۔
اتوار کو دبئی پولیس نے رمضان کے پہلے 10 دنوں میں 33 بھکاریوں کو گرفتار کیا۔ یہ افراد مختلف قومیتوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں دبئی پولیس کی ”آگاہ معاشرہ، بھکاریوں سے آزاد“ مہم کے تحت گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں بھیک مانگنا جرم ہے جس کی سزا 5,000 درہم جرمانہ اور تین ماہ تک قید ہو سکتی ہے۔ جو افراد بھیک مانگنے کی تنظیموں کو منظم کرتے ہیں یا دوسرے ممالک سے افراد کو بھیک مانگنے کے لیے بھرتی کرتے ہیں، انہیں چھ ماہ کی قید اور 100,000 درہم جرمانہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، بغیر اجازت چندہ جمع کرنے والوں کو 500,000 درہم تک جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔
کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں چند مقامات پر گرج چمک اور ہلکی بارش کی توقع ہے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بھیک مانگنے پولیس نے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔