Daily Ausaf:
2025-11-03@14:49:01 GMT

یو اے ای میں بھکاری 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کمانے لگے

اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT

شارجہ(نیوز ڈیسک)شارجہ پولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھکاریوں کو پیسے دینے سے باز رہیں۔متحدہ عرب امارات میں بھیک مانگنے والوں کی چاندی ہوگئی ، بھکاری 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کمانے لگے۔شارجہ پولیس نے شہریوں کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شارجہ میں بھکاری ایک گھنٹے میں 367 درہم (28 ہزار روپے پاکستانی) کما رہے ہیں۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اماراتی پولیس کی جانب سے اس حوالے سے ایک مشق کی گئی اور ایک اہلکار بھکاری بنا کر سڑکوں پر گھمایا گیا جس نے صرف ایک گھنٹے کے دوران 367 امارتی درہم حاصل کیے۔اتھارٹی کی جانب سے عام شہری کو بھکاری کا بھیس اپنانے اور سڑکوں پر بھیک مانگنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص سڑک پر بھیک مانگ رہا ہے اور لوگ اس کے پاس آ کر اسے پیسے دیتے ہیں۔ حیران کن طور پر اس شخص نے صرف ایک گھنٹے میں 367 درہم جمع کیے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سڑک پر بھیک مانگنے والے کیسے بغیر کسی حقیقی ضرورت کے لوگوں سے رقم جمع کر کے اچھا خاصا پیسہ کما سکتے ہیں، خاص طور پر رمضان کے مہینے میں۔

شارجہ پولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھکاریوں کو پیسے دینے سے باز رہیں اور انہیں روزگار کی جانب گامزن کریں۔پولیس نے مزید کہا کہ شہری بھکاریوں کی اطلاع دینے کے لیے 80040 یا 901 پر رابطہ کریں، اور یہ بھی واضح کیا کہ عطیہ دینا ایک ذمہ داری ہے، جبکہ بھیک مانگنا جرم ہے۔

اتوار کو دبئی پولیس نے رمضان کے پہلے 10 دنوں میں 33 بھکاریوں کو گرفتار کیا۔ یہ افراد مختلف قومیتوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں دبئی پولیس کی ”آگاہ معاشرہ، بھکاریوں سے آزاد“ مہم کے تحت گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں بھیک مانگنا جرم ہے جس کی سزا 5,000 درہم جرمانہ اور تین ماہ تک قید ہو سکتی ہے۔ جو افراد بھیک مانگنے کی تنظیموں کو منظم کرتے ہیں یا دوسرے ممالک سے افراد کو بھیک مانگنے کے لیے بھرتی کرتے ہیں، انہیں چھ ماہ کی قید اور 100,000 درہم جرمانہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، بغیر اجازت چندہ جمع کرنے والوں کو 500,000 درہم تک جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔

کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں چند مقامات پر گرج چمک اور ہلکی بارش کی توقع ہے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھیک مانگنے پولیس نے

پڑھیں:

کراچی: 25 ہزار تنخواہ 5 ہزار کا چالان، شہریوں پر بھاری جرمانوں کے نفسیاتی اثرات پڑنے لگے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر حکومت سندھ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری جرمانوں نے عام اور متوسط طبقے کو شدید مالی دباؤ اور ذہنی اذیت میں ڈال دیا ہے۔

نئے نافذ کیے گئے قوانین کے مطابق موٹر سائیکل کے لیے تیز رفتاری کا سب سے چھوٹا جرمانہ 5 ہزار روپے اور غلط سمت گاڑی چلانے کا جرمانہ 25 ہزار روپے تک ہے۔ کار یا جیپ کے لیے بغیر رجسٹریشن کے ڈرائیونگ پر 50 ہزار اور ہیوی ٹریفک وہیکل کے لیے یہی جرمانہ 1 لاکھ روپے تک ہے۔

ان نئے قوانین سے شہر میں کام کرنے والے موٹر سائیکل رائیڈرز سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک رائیڈر نے بتایا کہ ان کی ماہانہ آمدنی صرف 25 ہزار روپے ہے اور کسی نادانستہ خلاف ورزی پر ان کے لیے 5 ہزار روپے کا چالان ادا کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایسے حالات میں وہ موٹر سائیکل چلانا چھوڑنے پر مجبور ہو سکتے ہیں، کیوں کہ بھاری ٹریفک جرمانے کا خوف ذہن پر طاری ہے اور اکثر بائیک رائیڈرز پر ان بھاری جرمانوں پر مشتمل قوانین کے نفسیاتی اثرات پڑ رہے ہیں۔

سماجی رہنماؤں کی جانب سے بھی اس مسئلے کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر کے نوجوانوں کی بڑی تعداد، جن کی آمدنی 30 ہزار سے بھی کم ہے، وہ یہ بھاری چالان کیسے ادا کریں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمانے کی شرح کو لاگو کرتے وقت شہریوں کی مالی حیثیت اور کراچی میں غربت کی شرح کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: 25 ہزار تنخواہ 5 ہزار کا چالان، شہریوں پر بھاری جرمانوں کے نفسیاتی اثرات پڑنے لگے
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • کراچی، مجبوری نے عورت کو مرد بنا دیا، مگر غیرت نے بھیک مانگنے نہیں دی
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، امارات میں نمایاں کمی ریکارڈ
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا